Dure-Mansoor - Adh-Dhaariyat : 18
وَ بِالْاَسْحَارِ هُمْ یَسْتَغْفِرُوْنَ
وَبِالْاَسْحَارِ : اور وقت صبح هُمْ : وہ يَسْتَغْفِرُوْنَ : استغفار کرتے
اور رات کے آخری اوقات میں استغفار کرتے تھے
(آیت ) '' وبالاسحار ھم یستغفرون وفی اموالھم حق للسآئل والمحروم (19) 11:۔ ابن جریر (رح) ومحمد بن نصر (رح) نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' کانوا قلیلا '' یعنی وہ نیکی کرنے والے لوگ بہت کم ہیں (پھر فرمایا) یہ محسن کی تفصیل ہے پھر نئے سرے سے فرمایا (آیت ) '' من الیل ما یھجعون '' '' الھجوع '' سے مراد ہے نیند۔ 12:۔ ابن ابی شیبہ (رح) وابن نصر (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ وہ لوگ ساری رات نہیں سوتے تھے۔ 13:۔ ابن ابی شیبہ (رح) وابن جریر (رح) نے قتادہ ؓ سے (آیت ) '' کانوا قلیلا من الیل ما یھجعون '' کے بارے میں روایت کیا کہ حسن ؓ فرماتے ہیں کہ یہ وہ لوگ ہیں جو رات کے وقت بہت کم سوتے تھے اور مطرف بن عبداللہ (رح) فرماتے تھے کہ قلیل ہی کوئی رات ہے جس میں وہ مصیبت میں نہ پڑتے تھے اور محمد بن علی (رح) فرماتے تھے کہ وہ نہیں سوتے تھے یہاں تک کہ عشاء کی نماز نہ پڑھ لیتے تھے۔ 14:۔ ابن ابی شیبہ (رح) وابن المنذر (رح) وابن مردویہ (رح) نے الحسن کے طریق سے عبداللہ بن رواحہ (رح) سے (آیت ) '' کانوا قلیلا من الیل ما یھجعون '' کے بارے میں روایت کیا کہ لوگ تھوڑا سوتے تھے پھر اس (جاگنے) کو سحری تک لمبا کردیتے تھے۔ 15:۔ ابن مردویہ (رح) نے انس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ تہجد پڑھنا رات کے آخری حصے میں مجھے زیادہ محبوب ہے رات کے اول حصہ میں تہجد پڑھنے سے کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں (آیت ) '' وبالاسحار ھم یستغفرون '' کہ وہ لوگ سحری کے وقت میں استغفار کرتے ہیں) 16:۔ ابن مردویہ (رح) نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا (آیت ) '' وبالاسحار ھم یستغفرون '' یعنی (وہ لوگ سحری کے وقت میں) نماز پڑھتے ہیں۔ 17:۔ عبدالرزاق (رح) وابن ابی شیبہ (رح) ابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) وابن ابی حاتم (رح) وابن مردویہ (رح) نے ابن عمر ؓ سے (آیت ) '' وبالاسحار ھم یستغفرون '' کے بارے میں روایت کیا کہ وہ لوگ (سحری کے وقت میں) نماز پڑھتے ہیں۔ 18:۔ ابن ابی شیبہ (رح) وابن نصر (رح) وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) نے حسن (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ وہ نماز پڑھو جب سحری کا وقت ہو تو استغفار کرو۔
Top