Dure-Mansoor - Al-An'aam : 26
وَ هُمْ یَنْهَوْنَ عَنْهُ وَ یَنْئَوْنَ عَنْهُ١ۚ وَ اِنْ یُّهْلِكُوْنَ اِلَّاۤ اَنْفُسَهُمْ وَ مَا یَشْعُرُوْنَ
وَهُمْ : اور وہ يَنْهَوْنَ : روکتے ہیں عَنْهُ : اس سے وَيَنْئَوْنَ : اور بھاگتے ہیں عَنْهُ : اس سے وَاِنْ : اور نہیں يُّهْلِكُوْنَ : ہلاک کرتے ہیں اِلَّآ : مگر (صرف) اَنْفُسَهُمْ : اپنے آپ وَ : اور مَا يَشْعُرُوْنَ : وہ شعور نہیں رکھتے
اور وہ لوگ اس سے منع کرتے ہیں اور اس سے دور ہوتے ہیں، اور وہ نہیں ہلاک کرتے مگر اپنی ہی جانوں کو اور سمجھتے نہیں ہیں۔
(1) امام فریابی، عبد الرزاق، سعید بن منصور، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم، طبرانی، ابو الشیخ، ابن مردویہ، حاکم اور آپ نے اس کو صحیح بھی کہا ہے۔ اور بیہقی نے دلائل میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت وھم ینھون عنہ وینؤن عنہ یعنی (یہ آیت) ابو طالب کے بارے میں نازل ہوئی۔ وہ مشرکین کو روکتے تھے رسول اللہ ﷺ کو تکلیف پہنچانے سے۔ اور خود اس دین سے دور بھاگتے۔ جس کو آپ ﷺ لے کر آئے۔ (2) امام ابن ابی شیبہ، ابن جریر، ابن منذر اور ابو الشیخ نے قاسم بن مخیمرۃ (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت وھم ینھون عنہ وینؤن عنہ کے بارے میں فرمایا کہ یہ ابو طالب کے بارے میں نازل ہوئی۔ لوگوں کو نبی ﷺ کو تکلیف دینے سے روکتے تھے۔ لیکن خود ان کی تصدیق نہیں کرتے تھے۔ (3) امام ابن جریر نے عطا بن دینار (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت وھم ینھون عنہ وینؤن عنہ کہ (یہ آیت) ابو طالب کے بارے میں نازل ہوئی۔ لوگوں کو رسول اللہ ﷺ سے روکتے تھے۔ اور آپ ﷺ کی لائی ہوئی ہدایت سے دور بھاگتے تھے۔ مشرکین کی لاحاصل کوششیں (4) امام ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابن مردویہ سے علی بن ابی طلحہ کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت وھم ینھون عنہ یعنی لوگوں کو محمد ﷺ سے روکتے تھے کہ وہ ایمان نہ لائیں۔ (اور) لفظ آیت وینؤن عنہ یوں خود بھی آپ ﷺ سے دور رہتے تھے۔ (5) امام ابن جریر نے عوفی کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت وھم ینھون عنہ وینؤن عنہ یعنی نہ وہ اس سے ملاقات کرتے ہیں اور نہ وہ کسی کو بلاتے ہیں کہ وہ اس کے پاس آئے۔ (6) امام ابن ابی شیبہ، ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے محمد بن الحنیفہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت وھم ینھون عنہ وینؤن عنہ کہ مکہ کے کافر لوگوں کو رسول اللہ ﷺ سے دور بھگاتے تھے۔ اور خود بھی نبی ﷺ کی تصدیق نہیں کرتے تھے۔ (7) امام ابن ابی شیبہ، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت وھم ینھون عنہ یعنی قریش قرآن سے روکتے تھے۔ اور لفظ آیت وینؤن عنہ یعنی ذکر سے دور بھاگتے تھے۔ (8) امام عبد الرزاق، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت وھم ینھون عنہ کہ وہ قرآن سے اور نبی ﷺ سے روکتے ہیں۔ اور وہ لفظ آیت وینؤن عنہ اور ان سے دور بھاگتے ہیں۔ (9) امام ابن ابی حاتم نے سعید بن ابی بلال (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت وھم ینھون عنہ کہ (یہ آیت) نبی ﷺ کے چچاؤں کے بارے میں نازل ہوئی اور وہ دس تھے۔ اور وہ آپ کے ساتھ تھے ان لوگوں میں سے سب سے بڑھ کر اعلانیہ طور پر اور آپ کے سب سے زیادہ خلاف تھے۔ خفیہ طور پر۔ (10) امام ابن ابی حاتم نے محمد بن کعب (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت وھم ینھون عنہ یعنی وہ آپ کے قتل سے روکتے ہیں۔ (اور) لفظ آیت وینؤن عنہ یعنی وہ آپ کی تابعداری نہیں کرتے ہیں۔
Top