Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Open Surah Introduction
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Fahm-ul-Quran - Al-Hadid : 27
ثُمَّ قَفَّیْنَا عَلٰۤى اٰثَارِهِمْ بِرُسُلِنَا وَ قَفَّیْنَا بِعِیْسَى ابْنِ مَرْیَمَ وَ اٰتَیْنٰهُ الْاِنْجِیْلَ١ۙ۬ وَ جَعَلْنَا فِیْ قُلُوْبِ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوْهُ رَاْفَةً وَّ رَحْمَةً١ؕ وَ رَهْبَانِیَّةَ اِ۟بْتَدَعُوْهَا مَا كَتَبْنٰهَا عَلَیْهِمْ اِلَّا ابْتِغَآءَ رِضْوَانِ اللّٰهِ فَمَا رَعَوْهَا حَقَّ رِعَایَتِهَا١ۚ فَاٰتَیْنَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْهُمْ اَجْرَهُمْ١ۚ وَ كَثِیْرٌ مِّنْهُمْ فٰسِقُوْنَ
ثُمَّ
: پھر
قَفَّيْنَا
: پے در پے بھیجے ہم نے
عَلٰٓي اٰثَارِهِمْ
: ان کے آثار پر
بِرُسُلِنَا
: اپنے رسول
وَقَفَّيْنَا
: اور پیچھے بھیجا ہم نے
بِعِيْسَى ابْنِ مَرْيَمَ
: عیسیٰ ابن مریم کو
وَاٰتَيْنٰهُ
: اور عطا کی ہم نے اس کو
الْاِنْجِيْلَ
: انجیل
وَجَعَلْنَا
: اور ڈال دیا ہم نے
فِيْ قُلُوْبِ
: دلوں میں
الَّذِيْنَ اتَّبَعُوْهُ
: ان لوگوں کے جنہوں نے پیروی کی اس کی
رَاْفَةً
: شفقت کو
وَّرَحْمَةً ۭ
: اور رحمت کو
وَرَهْبَانِيَّةَۨ
: اور رہبانیت
ابْتَدَعُوْهَا
: انہوں نے ایجاد کیا اس کو
مَا كَتَبْنٰهَا
: نہیں فرض کیا تھا ہم نے اس کو
عَلَيْهِمْ
: ان پر
اِلَّا ابْتِغَآءَ
: مگر تلاش کرنے کو
رِضْوَانِ
: رضا
اللّٰهِ
: اللہ کی
فَمَا رَعَوْهَا
: تو نہیں انہوں نے رعایت کی اس کی
حَقَّ رِعَايَتِهَا ۚ
: جیسے حق تھا اس کی رعایت کا۔ نگہبانی کا۔ پابندی کا
فَاٰتَيْنَا الَّذِيْنَ
: تو دیا ہم نے ان لوگوں کو
اٰمَنُوْا
: جو ایمان لائے
مِنْهُمْ
: ان میں سے
اَجْرَهُمْ ۚ
: ان کا اجر
وَكَثِيْرٌ مِّنْهُمْ
: اور بہت سے ان میں سے
فٰسِقُوْنَ
: فاسق ہیں
ان کے بعد ہم نے پے در پے اپنے رسول (جمع) بھیجے، اور ان سب کے بعد عیسیٰ ابن مریم کو بھیجا اور اس کو انجیل عطا کی، اور جن لوگوں نے اس کی پیروی اختیار کی ان کے دلوں میں ہم نے نرمی اور رحم ڈال دیا، اور انہوں نے خود رہبانیت ایجاد کرلی، حالانکہ ہم نے اسے ان پر فرض نہیں کیا تھا، مگر اللہ کی خوشنودی کی طلب میں انہوں نے خود ہی اسے ایجاد کرلیا اور پھر اس کی پابندی کرنے کا جو حق تھا اسے ادا نہ کیا۔ ان میں سے جو لوگ ایمان لائے ان کا اجر ہم نے ان کو عطا کیا مگر ان میں سے اکثر لوگ نافرمان ہے
فہم القرآن ربط کلام : حضرت نوح اور حضرت ابراہیم کے بعد عیسیٰ (علیہ السلام) کی تشریف آوری اور ان کی بعثت کا مقصد۔ اللہ تعالیٰ نے نوح اور ابراہیم (علیہ السلام) کے بعد وقفے وقفے کے بعد بیشمار انبیائے کرام (علیہ السلام) مبعوث فرمائے۔ ان کے آخر اور حضرت محمد ﷺ سے پہلے حضرت عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) کو مبعوث فرمایا اور انہیں انجیل کے ساتھ بڑے بڑے معجزات عطا فرمائے جن لوگوں نے عیسیٰ ( علیہ السلام) کی اتباع کی اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں میں نرمی اور شفقت پیدا فرمادی۔ عیسائیوں نے از خود اپنے لیے رہبانیت ایجاد کرلی حالانکہ اللہ تعالیٰ نے اسے ان پر لازم قرار نہیں دیا تھا۔ انہوں نے اسے اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لیے اپنے آپ پر فرض کرلیا جس کا وہ حق ادا نہ کرسکے۔ جس طرح انہیں حق ادا کرنا چاہیے تھا۔ ان میں جو لوگ ایمان لائے اللہ تعالیٰ نے انہیں اجر سے سرفراز فرمایا لیکن ان کی اکثریت نافرمان تھی۔ رہبانیت کا مادہ رہب ہے جس کا معنٰی خوف ہے۔ ” رَہبانیّت “ کا مطلب ہے مسلک خوفزدگی اور ” رُہبانیّت “ کا معنٰی مسلک خوفزدگان ہے۔ اصطلاحاً اس سے مراد کسی شخص کا خوف کی بنا پر تارک الدنیا بن جانا اور دنیوی زندگی سے الگ تھلگ ہونا ہے۔ رَأْفَۃً کا معنٰی : عربی ڈکشنری کے لحاظ سے ” رَأْفَۃً “ کا معنٰی دوسرے کی تکلیف دیکھ کر تڑپ جانا اور رحمت کا معنٰی شفقت اور کسی دوسرے کی مدد کرنا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ ( علیہ السلام) کو نہایت ہی مشفق اور نرم دل پیدا فرمایا۔ اس وقت کا تقاضا تھا کہ لوگوں کے ساتھ شفقت اور مہربانی کی جائے کیونکہ یہودیوں نے اللہ تعالیٰ کی بار بار نافرمانی کرکے اپنے لیے سختیاں پیدا کرلی تھیں، اس سختی کے خاتمے کے لیے شریعت عیسوی میں نرمی اور شفقت کا پہلو غالب رکھا گیا۔ اسی وجہ سے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) نے اپنے امتی کو یہ تعلیم اور تلقین کی کہ اگر تیرے چہرے پر کوئی تھپڑ مارے تو تجھے بدلہ لینے کی بجائے اپنے چہرے کا دوسرا رخ اس کے سامنے کردینا چاہیے تاکہ وہ شرمندہ ہوجائے۔ اسی تعلیم کا اثر تھا اور ہے کہ عیسائیوں میں اپنے آپ کو نصاریٰ کہلوانے والے مسلمانوں کے بارے میں نسبتاً نرم گوشہ رکھتے ہیں جس کا ذکر یوں کیا گیا ہے۔ (لَتَجِدَنَّ اَشَدَّ النَّاسِ عَدَاوَۃً لِّلَّذِیْنَ اٰمَنُوا الْیَہُوْدَ وَ الَّذِیْنَ اَشْرَکُوْا وَ لَتَجِدَنَّ اَقْرَبَہُمْ مَّوَدَّۃً لِّلَّذِیْنَ اٰمَنُوا الَّذِیْنَ قَالُوْٓا اِنَّا نَصٰرٰی ذٰلِکَ بِاَنَّ مِنْہُمْ قِسِّیْسِیْنَ وَ رُہْبَانًا وَّ اَنَّہُمْ لَا یَسْتَکْبِرُوْنَ ) (المائدۃ : 82) ” یقیناً آپ ایمان داروں کے ساتھ سب لوگوں سے زیادہ عداوت رکھنے والے یہود کو اور ان لوگوں کو پائیں گے جو شرک کرتے ہیں اور یقیناً آپ ایمانداروں کے ساتھ دوستی میں ان کو قریب پائیں گے جو اپنے آپ کو نصاریٰ کہتے ہیں کیونکہ ان میں عالم اور راہب ہیں جو تکبر نہیں کرتے۔ “ رہبانیت : حضرت عیسیٰ ( علیہ السلام) کے بعد عیسائیوں نے اللہ تعالیٰ کی قربت چاہنے کے لیے رہبانیت اختیار کرلی حالانکہ ان پر فرض نہیں کی گئی تھی۔ رہبانیت کو اپنے آپ پر فرض قرار دینے کے باوجود اس کے تقاضے پورے نہ کرسکے۔ رہبانیت اختیار کرنے والوں کی غالب اکثریت نے اپنے آپ پر کچھ حلال چیزوں کو حرام کرلیا اور کچھ حرام چیزوں کو جائز قرار دیا۔ جس طرح ہمارے ہاں صوفیائے کرام نے تصوف اختیار کرنے کے بعد طریقت کے نام پر اپنے طور پر کچھ باتوں کو حلال سمجھا اور کچھ کو اپنے لیے حرام قرار دیا۔ شادی سے اجتناب کرنا : رہبانیت اختیار کرنے کی وجہ سے جو لوگ پاد ری اور پوپ بنے انہوں نے اپنے آپ پر یہ پابندی لگا لی کہ وہ زندگی بھر کسی عورت سے نکاح نہیں کریں گے۔ اسی اصول کے پیش نظر آج بھی شادی کرنے والا شخص پادری، پوپ اور بشپ نہیں بن سکتا۔ اس پابندی کے باوجود شروع سے لے کر آج تک اس منصب پر فائز ہونے والے پادری اور پوپ اخلاقی جرائم کے مرتکب ہوئے یہاں تک کہ ان کے بارے میں لواطت زدگی کے سکینڈل بھی زبان زد عام ہوتے رہے ہیں۔ دین اسلام اور حضرت عیسیٰ ( علیہ السلام) کی شریعت میں رہبانیت کی کوئی گنجائش نہیں۔ نبی آخرالزمان ﷺ نے کھلے الفاظ میں اس سے منع کیا ہے۔ (عَنْ أَنَسٍ ؓ عَنِ النَّبِیِّ ﷺ قَالَ إِنَّ لِکُلِّ أَمَۃٍ رَہْبَانِیَّۃًوَرَہْبَانِیَّۃُ ہَذِہِ الْأُمَّۃِ الْجِہَادُ فِی سَبِیل اللہِ ) (رواہ البیہقی فی شعب الایمان : باب الجھاد) ” حضرت انس ؓ نبی اکرم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا ہر امت کے لیے رہبانیت کا ایک انداز تھا میری امت کی رہبانیت اللہ کے راستے میں جہاد کرنا ہے۔ “ بدعت کی مذّمت : جو کام قرآن وسنت سے ثابت نہیں اسے دین اور ثواب سمجھ کر کرنا بدعت ہے بیشک وہ کام کتنا ہی اچھا دکھائی کیوں دیتاہو۔ ہر بدعت گمراہی اور ہر گمراہی جہنم میں داخل کرنے والی ہے کیونکہ بدعتی شخص عملاً اور اعتقاداً دین کو نامکمل سمجھتا ہے اس لیے نبی معظم ﷺ خطبہ جمعہ کی ابتدا میں یہ الفاظ ارشاد فرمایا کرتے تھے۔ (عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ ؓ قَالَ کَانَ رَسُول اللّٰہِ ﷺ إِذَا خَطَبَ ۔۔ یقول أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ خَیْرَ الْحَدِیثِ کِتَاب اللّٰہِ وَخَیْرُ الْہُدَی ہُدَی مُحَمَّدٍ وَشَرُّ الْأُمُورِ مُحْدَثَاتُہَا وَکُلُّ بِدْعَۃٍ ضَلَالَۃٍ ) ( رواہ مسلم : کتاب الجمعۃ، باب تخفیف الصلاۃ) ” حضرت جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں رسول معظم ﷺ جب بھی خطبہ دیتے تو ارشاد فرماتے۔۔۔ بلاشبہ سب سے بہترین کلام اللہ کی کتاب ہے اور ہدایت کا بہترین راستہ محمد ﷺ کا ہے اور برے کاموں میں سے بدترین کام بدعت ایجاد کرنا ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے۔ “ (عَنْ عَاءِشَۃَ ؓ قَالَتْ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ مَنْ اَحْدَثَ فِیْ اَمْرِنَا ھٰذَا مَا لَےْسَ مِنْہُ فَھُوَ رَدٌّ) (رواہ مسلم : باب نَقْضِ الأَحْکَامِ الْبَاطِلَۃِ وَرَدِّ مُحْدَثَاتِ الأُمُورِ ) ” حضرت عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں رسول محترم ﷺ نے فرمایا جس نے ہمارے دین میں نئی بات ایجاد کی جو دین میں نہیں ہے وہ ٹھکرا دی جائے گی۔ “ (عَنْ حُذَیْفَۃَ ؓ قَالَ قَالَ رَسُول اللَّہِ ﷺ لاَ یَقْبَلُ اللَّہُ لِصَاحِبِ بِدْعَۃٍ صَوْمًا وَلاَ صَلاَۃً وَلاَ صَدَقَۃً وَلاَ حَجًّا وَلاَ عُمْرَۃً وَلاَ جِہَادًا وَلاَ صَرْفًا وَلاَ عَدْلاً یَخْرُجُ مِنَ الإِسْلاَمِ کَمَا تَخْرُجُ الشَّعَرَۃُ مِنَ الْعَجِینِ ) (رواہ ابن ماجہ : باب اجْتِنَابِ الْبِدَعِ وَالْجَدَلِ ، قال الالبانی صحیح) ” حضرت حذیفہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ بدعتی آدمی کا روزہ، نماز، حج، عمرہ، جہاد، اور کوئی چھوٹی بڑی نیکی قبول نہیں کرتا۔ ایسا شخص اسلام سے اس طرح نکل جاتا ہے جیسے گوندھے ہوئے آٹے سے بال نکل جاتا ہے۔ “ مسائل 1۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت نوح (علیہ السلام) اور حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے بعد انبیائے کرام (علیہ السلام) کی بعثت کا سلسلہ جاری رکھا۔ 2۔ اللہ تعالیٰ نے عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) کو انجیل عطا فرمائی۔ 3۔ اللہ تعالیٰ نے عیسیٰ ( علیہ السلام) کے سچے پیروکاروں میں مسلمانوں کے بارے میں نرمی رکھ دی ہے۔ 4۔ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے بعد ان کے پیروکاروں نے رہبانیت کی بدعت ایجاد کی۔ 5۔ نبی آخر الزماں ﷺ کی نبوت سے پہلے جو لوگ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) پر ایمان لائے اور اس کے تقاضے پورے کرتے رہے اللہ تعالیٰ انہیں دوہرا اجر عطا فرمائے گا۔ 6۔ عیسائیوں کی غالب اکثریت ہمیشہ سے ” اللہ “ اور عیسیٰ (علیہ السلام) کی نافرمان رہی ہے۔ تفسیر بالقرآن اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ ( علیہ السلام) کو انجیل اور معجزات عطا فرمائے : 1۔ مٹی سے پرندہ بنا کر اڑانا، مادر زاد اندھے اور کوڑھی کو باذن اللہ اچھا کرنا۔ ( آل عمران : 49) 2۔ عیسیٰ (علیہ السلام) کلمۃ اللہ ہیں اور دنیا و آخرت میں عزت پانے والے ہیں۔ (آل عمران : 45) 3۔ ” اللہ “ نے عیسیٰ ابن مریم کو معجزات سے نوازا اور روح القدس کے ساتھ اس کی مدد فرمائی۔ (البقرۃ : 87) 4۔ عیسیٰ (علیہ السلام) کا بن باپ کے پیدا ہونا۔ (آل عمران : 47) 5۔ روح القدس کی تائید حاصل ہونا۔ (البقرۃ : 253) 6۔ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کا زندہ آسمانوں پر اٹھایا جانا۔ (النساء : 158) 7۔ پیدائش کے چند دن بعد اپنی نبوت کا اعلان کرنا۔ (مریم : 30) 8۔ گود میں اپنی والدہ کی براءت کا اعلان کرنا۔ (آل عمران : 47) 9۔ حضرت عیسیٰ ( علیہ السلام) کا لوگوں کو انکی کھانے پینے اور ذخیرہ کی ہوئی چیزوں کے بارے مطلع کرنا۔ (آل عمران : 49)
Top