Fi-Zilal-al-Quran - Al-Israa : 15
مَنِ اهْتَدٰى فَاِنَّمَا یَهْتَدِیْ لِنَفْسِهٖ١ۚ وَ مَنْ ضَلَّ فَاِنَّمَا یَضِلُّ عَلَیْهَا١ؕ وَ لَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى١ؕ وَ مَا كُنَّا مُعَذِّبِیْنَ حَتّٰى نَبْعَثَ رَسُوْلًا
مَنِ : جس اهْتَدٰى : ہدایت پائی فَاِنَّمَا : تو صرف يَهْتَدِيْ : اس نے ہدایت پائی لِنَفْسِهٖ : اپنے لیے وَمَنْ : اور جو ضَلَّ : گمراہ ہوا فَاِنَّمَا : تو صرف يَضِلُّ : گمراہ ہوا عَلَيْهَا : اپنے اوپر (اپنے بڑے کو) وَلَا تَزِرُ : اور بوجھ نہیں اٹھاتا وَازِرَةٌ : کوئی اٹھانے والا وِّزْرَ اُخْرٰى : دوسرے کا بوجھ وَ : اور مَا كُنَّا : ہم نہیں مُعَذِّبِيْنَ : عذاب دینے والے حَتّٰى : جب تک نَبْعَثَ : ہم (نہ) بھیجیں رَسُوْلًا : کوئی رسول
جو کوئی راہ راست اختیار کرکے اس کی راست روی اس کے اپنے ہی لئے مفید ہے ، اور جو گمراہ ہو اس کی گمراہی کا وبال اسی پر ہے۔ کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گا۔ اور ہم عذاب دینے والے نہیں ہیں جب تک کہ (لوگوں کو حق و باطل کا فرق سمجھانے کے لئے ) ایک پیغامبر نہ بھیج دیں۔
وما کنا معذبین حتی نبعث (71 : 51) ” اور ہم اس وقت تک سزا دینے والے نہیں جب تک رسول نہ بھیج دیں یہ اللہ کی بہت بڑی مہربانی ہے کہ وہ عذاب دینے سے قبل لوگوں پر حجت تمام کرتا ہے۔ اور کوئی عذر رہنے نہی دیتا۔ یہ سنت الہیہ اس دنیا میں لوگوں پر عذاب نازل کرنے کے سلسلے میں بھی ہے۔ یہ عذاب بھی اللہ کے اس ناموس اور کوئی عذر رہنے نہیں دیتا۔ یہ سنت الہیہ اس دنیا میں لوگوں پر عذاب نازل کرنے کے سلسلے میں بھی ہے۔ یہ عذاب بھی اللہ کے اس ناموس قدرت کے مطابق ہی نازل ہوتا ہے جس کے مطابق نظام لیل و نہار جاری وساری ہے۔
Top