Fi-Zilal-al-Quran - Al-Hajj : 48
وَ كَاَیِّنْ مِّنْ قَرْیَةٍ اَمْلَیْتُ لَهَا وَ هِیَ ظَالِمَةٌ ثُمَّ اَخَذْتُهَا١ۚ وَ اِلَیَّ الْمَصِیْرُ۠   ۧ
وَ كَاَيِّنْ : اور کتنی ہی مِّنْ قَرْيَةٍ : بستیاں اَمْلَيْتُ : میں نے ڈھیل کی لَهَا : ان کو وَهِىَ : اور وہ ظَالِمَةٌ : ظالم ثُمَّ : پھر اَخَذْتُهَا : میں نے پکڑا انہیں وَاِلَيَّ : اور میری طرف الْمَصِيْر : لوٹ کر آنا
” کتنی ہی بستیاں ہیں جو ظالم تھیں ، میں نے ان کو پہلے مہلت دی ، پھر پکڑ لیا اور سب کو واپس تو میرے ہی پاس آنا ہے
وکاین من ……المصیر (84) یہاں تک تو اللہ تعالیٰ کی اس سنت کا بیان تھا جو اس نے تکذیب کرنے والوں کے لئے اس کائنات میں جاری کر رکھی ہے اور اسی کے مطابق امم سابقہ کو ہلاک کیا گیا۔ اب خطاب کا رخ رسول اللہ کی طرف جاتا ہے کہ آپ لوگوں کو بہرحال قیامت کے انجام بد سے ڈراتے ہی رہیں اور صاف صاف کہہ دیں کہ میں تو نذیر مبیں ہوں۔
Top