Tafseer-al-Kitaab - Az-Zumar : 53
وَ فِی الْاَرْضِ قِطَعٌ مُّتَجٰوِرٰتٌ وَّ جَنّٰتٌ مِّنْ اَعْنَابٍ وَّ زَرْعٌ وَّ نَخِیْلٌ صِنْوَانٌ وَّ غَیْرُ صِنْوَانٍ یُّسْقٰى بِمَآءٍ وَّاحِدٍ١۫ وَ نُفَضِّلُ بَعْضَهَا عَلٰى بَعْضٍ فِی الْاُكُلِ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّعْقِلُوْنَ
وَ : اور فِي : میں الْاَرْضِ : زمین قِطَعٌ : قطعات مُّتَجٰوِرٰتٌ : پاس پاس وَّجَنّٰتٌ : اور باغات مِّنْ : سے۔ کے اَعْنَابٍ : انگور (جمع) وَّزَرْعٌ : اور کھیتیاں وَّنَخِيْلٌ : اور کھجور صِنْوَانٌ : ایک جڑ سے دو شاخ والی وَّغَيْرُ : اور بغیر صِنْوَانٍ : دو شاخوں والی يُّسْقٰى : سیراب کیا جاتا ہے بِمَآءٍ : پانی سے وَّاحِدٍ : ایک وَنُفَضِّلُ : اور ہم فضیلت دیتے ہیں بَعْضَهَا : ان کا ایک عَلٰي : پر بَعْضٍ : دوسرا فِي : میں الْاُكُلِ : ذائقہ اِنَّ : بیشک فِيْ : میں ذٰلِكَ : اس لَاٰيٰتٍ : نشانیاں لِّقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يَّعْقِلُوْنَ : عقل سے کام لیتے ہیں
اور (دیکھو، ) زمین میں خطے ہیں ایک دوسرے سے ملے ہوئے (لیکن اثرات کے لحاظ سے مختلف) اور (ان میں) انگور کے باغ ہیں، اور کھیتیاں ہیں، اور کھجور ایک جڑ سے دو شاخوں والی اور بغیر دو شاخوں کی، (حالانکہ سب) ایک ہی پانی سے سیراب ہوتے ہیں اور (پھر بھی) ہم بعض پھلوں کو بعض پر مزے میں برتری دے دیتے ہیں۔ یقینا ان باتوں میں ان لوگوں کے لئے (بڑی) نشانیاں ہیں جو عقل سے کام لیتے ہیں۔
[3] یعنی ایک جڑ سے دو شاخیں یا دو درخت نکلے ہوئے۔ [4] یعنی کائنات ہستی کے ان تمام کارخانوں کا اس عجیب و غریب کارفرمائی کے ساتھ انتظام پانا کیا اس حقیقت کا اعلان نہیں ہے کہ یہاں ایک پرورش کنندہ اور مدبر ہستی موجود ہے اور یہ سب کچھ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا نتیجہ ہے ؟ اس میں رد آگیا ان '' نیچری '' مذاہب کا جو کائنات کو محض قوانین طبعی کا نتیجہ (بغیر کسی قانون ساز کے) سمجھتے ہیں۔
Top