Tafseer-e-Usmani - Al-Kahf : 78
وَ اَنَّهٗۤ اَهْلَكَ عَادَا اِ۟لْاُوْلٰىۙ
وَاَنَّهٗٓ : اور بیشک وہی ہے اَهْلَكَ : جس نے ہلاک کیا عَادَۨا الْاُوْلٰى : عاد اولیٰ کو
کہا اب جدائی ہے میرے اور تیرے بیچ اب جتائے دیتا ہوں تجھ کو پھیر ان باتوں کا جس پر تو صبر نہ کرسکا5
5 یعنی حسب و عدہ اب مجھ سے علیحدہ ہوجائیے، آپ کا نباہ میرے ساتھ نہیں ہوسکتا۔ لیکن جدا ہونے سے پہلے چاہتا ہوں کہ ان واقعات کے پوشیدہ اسرار کھول دوں۔ جن کے چکر میں پڑ کر آپ صبر و ضبط کی شان قائم نہ رکھ سکے۔ حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں کہ " اس مرتبہ موسیٰ (علیہ السلام) نے جان کر پوچھا رخصت ہونے کو۔ سمجھ لیا کہ یہ علم میرے ڈھب کا نہیں۔ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کا علم وہ تھا جس کی خلقت پیروی کرے تو ان کا بھلا ہو۔ حضرت خضر (علیہ السلام) کا علم وہ تھا کہ دوسروں سے اس کی پیروی بن نہ آوے۔ "
Top