Tafseer-Ibne-Abbas - Aal-i-Imraan : 29
قُلْ اِنْ تُخْفُوْا مَا فِیْ صُدُوْرِكُمْ اَوْ تُبْدُوْهُ یَعْلَمْهُ اللّٰهُ١ؕ وَ یَعْلَمُ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
قُلْ : کہ دیں اِنْ : اگر تم تُخْفُوْا : چھپاؤ مَا : جو فِيْ : میں صُدُوْرِكُمْ : تمہارے سینے (دل) اَوْ : یا تُبْدُوْهُ : تم ظاہر کرو يَعْلَمْهُ : اسے جانتا ہے اللّٰهُ : اللہ وَيَعْلَمُ : اور وہ جانتا ہے مَا : جو فِي : میں السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَمَا : اور جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلٰي : پر كُلِّ : ہر شَيْءٍ : چیز قَدِيْرٌ : قادر
(اے پیغمبر لوگوں سے) کہہ دو کہ کوئی بات تم اپنے دلوں میں مخفی رکھو یا اسے ظاہر کرو خدا اس کو جانتا ہے اور جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے اس کو سب کی خبر ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے
(29) اے محمد ﷺ آپ ان سے فرما دیجیے کہ اگر تم رسول اللہ ﷺ سے عداوت ودشمنی دل میں پوشیدہ رکھو یا آپ کی شان میں گستاخیاں کرکے زبان سے ظاہر کرو، وہ رب سب کچھ جانتا ہے اور سب پر بدلا دے گا اور صرف اتنا نہیں وہ تو تمام خیر و شر اور ایک ظاہر وچھپی ہوئی باتوں کو جانتے ہیں، وہ تمام آسمانوں اور زمینوں کے رازوں سے آگاہ اور آدمیوں کو جزا اور سزا دینے پر قادر ہیں، یہ آیت منافقین اور یہودیوں کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔
Top