Tafseer-e-Madani - Al-An'aam : 37
وَ قَالُوْا لَوْ لَا نُزِّلَ عَلَیْهِ اٰیَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ١ؕ قُلْ اِنَّ اللّٰهَ قَادِرٌ عَلٰۤى اَنْ یُّنَزِّلَ اٰیَةً وَّ لٰكِنَّ اَكْثَرَهُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ
وَقَالُوْا : اور وہ کہتے ہیں لَوْلَا نُزِّلَ : کیوں نہیں اتاری گئی عَلَيْهِ : اس پر اٰيَةٌ : کوئی نشانی مِّنْ : سے رَّبِّهٖ : اس کا رب قُلْ : آپ کہ دیں اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ قَادِرٌ : قادر عَلٰٓي : پر اَنْ : کہ يُّنَزِّلَ : اتارے اٰيَةً : کوئی نشانی وَّلٰكِنَّ : اور لیکن اَكْثَرَهُمْ : ان میں اکثر لَا يَعْلَمُوْنَ : نہیں جانتے
اور کہتے ہیں کہ کیوں نہیں اتاری گئی اس (پیغمبر) پر کوئی نشانی اس کے رب کی طرح سے (ہماری فرمائش کے مطابق، ) کہو کہ بیشک اللہ قادر ہے اس پر کہ اتار دے ایسی کوئی نشانی لیکن ان میں سے اکثر جانتے نہیں
58 اکثر لوگ نور علم سے محروم ہیں ۔ والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ان میں سے اکثر لوگ جانتے نہیں حق اور حقیقت کو۔ اور اس بات کو کہ ایسے کسی فرمائشی معجزے کا پورا نہ ہونا خود انہی کے لئے بہتر ہے کہ قانون قدرت یہ ہے کہ ایسی فرمائش کی تکمیل کے بعد جو لوگ مانتے نہیں وہ ہمیشہ کے لئے تباہ کردیے جاتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو اگر یہ بات نہ ہوتی تو اللہ پاک کیلئے ان لوگوں کی ایسی فرمائشوں کو پورا کرنا کوئی مشکل امر نہیں تھا کہ وہ قادر مطلق ہے۔ جو چاہے اور جیسے چاہے کرے۔ مگر اس نے اپنی حکمت بےپایاں کے تقاضوں کے مطابق ایسا نہیں کیا ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ سو اس ارشاد سے ایک طرف تو یہ بات نکلتی ہے کہ یہ ناداں اور مغرور لوگ اس طرح کی نشانی کے ظہور کے نتائج سے آگاہ نہیں۔ ورنہ یہ اس کے لئے اس طرح کے مطالبے نہ کرتے۔ کیونکہ ایسی نشانی کے ظہور کے بعد انکار کرنے والوں کی کمر توڑ کر رکھ دی جاتی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ نیز اس سے یہ امر بھی واضح ہوجاتا ہے کہ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کی سنت اور اس کی حکمت سے واقف و آگاہ نہیں۔ ورنہ یہ اس طرح کے مطالبے کبھی نہ کرتے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کی سنت اور اس کا دستور یہ نہیں کہ وہ اپنے رسولوں کے منکرین و مکذبین کو فوراً پکڑ لے۔ بلکہ وہ ان کو ایک خاص مدت تک مہلت دیتا ہے جس میں ان پر خدا کی حجت تمام کردی جاتی ہے۔ اور جب ان پر حجت پوری ہوجاتی ہے تو وہ ان کو پکڑتا ہے۔ اور جب وہ ایسوں کو پکڑتا ہے تو پھر کوئی ان کو اس کی پکڑ سے چھڑا نہیں سکتا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اس طرح یہ لوگ اس رحمت سے بھی واقف و آگاہ نہیں جو اللہ کی طرف سے دی گئی اس مہلت کے اندر ان کے لیے مخفی و مضمر ہوتی ہے بشرطیکہ ایسے لوگ اس کی قدر کریں اور اس سے فائدہ اٹھائیں ۔ وباللہ التوفیق ۔ مگر اس سے ان بدبختوں کی بدبختی ہی میں اضافہ ہوتا ہے ۔ والعیاذ باللہ جل وعلا -
Top