Jawahir-ul-Quran - An-Nahl : 71
وَ اللّٰهُ فَضَّلَ بَعْضَكُمْ عَلٰى بَعْضٍ فِی الرِّزْقِ١ۚ فَمَا الَّذِیْنَ فُضِّلُوْا بِرَآدِّیْ رِزْقِهِمْ عَلٰى مَا مَلَكَتْ اَیْمَانُهُمْ فَهُمْ فِیْهِ سَوَآءٌ١ؕ اَفَبِنِعْمَةِ اللّٰهِ یَجْحَدُوْنَ
وَاللّٰهُ : اور اللہ فَضَّلَ : فضیلت دی بَعْضَكُمْ : تم میں سے بعض عَلٰي : پر بَعْضٍ : بعض فِي : میں الرِّزْقِ : رزق فَمَا : پس نہیں الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو فُضِّلُوْا : فضیلت دئیے گئے بِرَآدِّيْ : لوٹا دینے والے رِزْقِهِمْ : اپنا رزق عَلٰي : پر۔ کو مَا مَلَكَتْ : جو مالک ہوئے اَيْمَانُهُمْ : ان کے ہاتھ فَهُمْ : پس وہ فِيْهِ : اس میں سَوَآءٌ : برابر اَفَبِنِعْمَةِ : پس۔ کیا۔ نعمت سے اللّٰهِ : اللہ يَجْحَدُوْنَ : وہ انکار کرتے ہیں
اور اللہ نے بڑائی دی تم میں ایک کو ایک پر روزی میں54 سو جن کو بڑائی دی وہ نہیں پہنچا دیتے اپنی روزی ان کو جن کے مالک ان کے ہاتھ ہیں کہ وہ سب اس میں برابر ہوجائیں کیا اللہ کی نعمت کے منکر ہیں55 
54:۔ یہ معبود حق اور معبود باطل کی مثال ہے۔ قال مجاھد ھذا مثل الایھۃ الباطلۃ (ابن کثیر) ۔ اللہ تعالیٰ نے رزق اور دنیوی دولت میں بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے۔ بعض لوگ بڑے دولت مند اور لینڈ لارڈ ہیں اور بعض بیچارے ان کے نوکر اور کارندے ہیں۔ جن لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے زیادہ دولت دی ہے اور انہیں دوسروں پر فوقیت بخشی ہے وہ یہ ہرگز گوارا نہیں کرسکتے کہ اپنی دولت اپنے نوکروں اور گلاموں میں تقسیم کردیں تاکہ ان کے غلام دولت اور اختیارات میں ان کے برابر ہوجائیں۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ بھی اس بات کو گوارا نہیں فرماتا کہ وہ اپنی صفات الوہیت اور اپنے اختیارات، علم وقدرت اور ملک و تصرف میں سے اپنے مقرب بندوں کو کچھ حصہ عطا کر کے انہیں اپنے شریک بنالے۔ اس لیے جس طرح اس نے مجازی مالک و مملوک میں دولت اور اختیارات کی کمی بیشی سے فرق قائم رکھا ہے اسی طرح اس نے اپنی صفاتِ کارسازی میں اپنے بندوں کو کچھ بھی نہ دے کر معبود اور عابد کا فرق قائم فرمایا۔ قال تعالیٰ منکرا علیھم (ای علی المشرکین) انتم لا ترضون ان تساو وا عبیدکم فیما رزقنٰکم فکیف یرضی ھو تعالیٰ بمساواۃ عبید لہ فی الالوھیۃ والتعظیم (ابن کثیر ج 2 ص 577) ۔ ” فھم فیہ سواء “ یہ منفی پر متفرع ہے یعنی مالک اپنے مملوک کو اپنی دولت میں سے اس قدر نہیں دیتا کہ وہ اس کے برابر ہوجائیں فی موضع جواب النفی کانہ فیستو وا (بحر ج 5 ص 515) ۔ 55:۔ یہ تمام مذکورہ بالا انعامات تو اللہ تعالیٰ نے عطا فرمائے مگر یہ لوگ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر ادا نہیں کرتے بلکہ اللہ کے عطا کردہ چوپایوں اور اس کی پیدا کردہ کھیتیوں میں سے غیر اللہ کی نذر و نیاز دے کر کفران نعمت کرتے ہیں۔
Top