Jawahir-ul-Quran - Al-Muminoon : 4
وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِلزَّكٰوةِ فٰعِلُوْنَۙ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ جو هُمْ : وہ لِلزَّكٰوةِ : زکوۃ (کو) فٰعِلُوْنَ : ادا کرنے والے
اور جو زکوٰۃ دیا کرتے ہیں5
5:۔ ” وَّالَّذِیْنَ ھُمْ لِلزَّکٰوةِ فٰعِلُوْنَ الخ “ یہ بھی امر دوم ہی سے متعلق ہے کچھ مفسرین نے زکوۃ کو یہاں زکوۃ مالیہ پر محمول کیا ہے لیکن اس پر یہ اشکال ہے کہ یہ سورت مکی ہے لیکن زکوۃ مکہ میں فرض نہ تھی بلکہ مدینہ میں فرض ہوئی بعض محققین نے اس کا جواب یہ دیا ہے کہ مدینہ میں نصاب اور قدر زکوۃ کی فضیت نازل ہوئی تھی لیکن اصل زکوۃ مکہ میں فرض ہوئی۔ قال بعض المحققین فرضت بالمدینہ نصابھا وقدرھا واما اصلھا فقد کان واجبا بمکۃ (جامع البیان ص 298) ۔ یا زکوۃ سے زکوۃ نفوس مراد ہے یعنی وہ اپنے نفوس کو عقائد باطلہ اور اعمال مشرکانہ سے پاک رکھتے ہیں۔ او المراد زکوۃ النفس و تطھیرھا من الرزائل (جامع) ۔ حضرت شیخ کے نزدیک یہی راجح ہے جیسا کہ دوسری جگہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ ” قَدْ اَفْلَحَ مَنْ تَزَکّٰی وَ ذَکَرَ اسْمَ رَبِّهٖ فَصَلّٰی “ (سورۃ الاعلی) ۔
Top