Jawahir-ul-Quran - Al-Furqaan : 74
وَ الَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَ ذُرِّیّٰتِنَا قُرَّةَ اَعْیُنٍ وَّ اجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِمَامًا
وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو يَقُوْلُوْنَ : کہتے ہیں وہ رَبَّنَا هَبْ لَنَا : اے ہمارے رب عطا فرما ہمیں مِنْ : سے اَزْوَاجِنَا : ہماری بیویاں وَذُرِّيّٰتِنَا : اور ہماری اولاد قُرَّةَ اَعْيُنٍ : ٹھنڈک آنکھوں کی وَّاجْعَلْنَا : اور بنادے ہمیں لِلْمُتَّقِيْنَ : پرہیزگاروں کا اِمَامًا : امام (پیشوا)
اور وہ لوگ48 جو کہتے ہیں اے رب دے ہم کو ہماری عورتوں کی طرف سے اور اولاد کی طرف سے آنکھ کی ٹھنڈک اور کر ہم کو پرہیزگاروں کا پیشوا
48:۔ ” والذین یقولون الخ “ یہ عباد الرحمن کی آٹھویں صفت ہے وہ اللہ تعالیٰ سے دعا مانگتے رہتے ہیں اے پروردگار عالم ہماری بیویوں کو اور ہماری اولاد کو ایسا نیک بنا کہ انہیں دیکھ کر ہماری آنکھیں ٹھنڈی ہوں اور دلوں کو راحت پہنچے اور ہمیں ورع وتقوی کے اس مقام پر پہنچا دے کہ ہم پرہیز گاروں کے امام ہوں۔ اور علم وتقوی میں ہماری اقتداء کی جائے اور ہم سے دوسروں کو دینی نفع حاصل ہو۔ قال ابن عباس والحسن والسدی وقتادۃ والربیع بن انس ائمۃ یقدی بنا فی الخیر (ابن کثیر ج 3 ص 330) ائمۃ یقتدی بنا فی الخیر ولنا نفع متعد الی غیرنا (جامع البیان) حضرت شیخ قدس سرہ فرماتے ہیں للمتقین کا متعلق محذوف ہے یعنی تابعین جو اجعلنا کا مفعول ثانی ہے اور اماما، المتقین سے حال ہے ای حال کو نھم ائمۃ۔
Top