Jawahir-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 60
فَاَتْبَعُوْهُمْ مُّشْرِقِیْنَ
فَاَتْبَعُوْهُمْ : پس انہوں نے پیچھا کیا ان کا مُّشْرِقِيْنَ : سورج نکلتے
پھر پیچھے پڑے ان کے سورج نکلنے کے وقت30
30:۔ جب سورج طلوع ہورہا تھا اس وقت فرعون مع قوم ان کے تعاقب میں روانہ ہوگیا۔ بنی اسرائیل بحیرہ قلزم کے کنارے پہنچے تو پیچھے سے فرعونیوں نے ان کو آلیا۔ ” فلما تراء الجمعن “ جب دونوں لشکروں نے ایک دوسرے کو دیکھ لیا تو بنی اسرائیل نے کہا ہم تو پکڑے گئے۔ ” قال کلا الخ “ موسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا ہرگز نہیں۔ میرا رب حافظ و ناصر ہے وہ دریا کو عبور کرنے کی مجھے کوئی تدبیر بتائے گا۔ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو یہ تو یقین تھا کہ فرعون انہیں پکڑ نہیں سکے گا اور وہ دریا کو صحیح سلامت عبور کر جائیں گے لیکن ابھی تک انہیں یہ معلوم نہ تھا کہ اس کی صورت کیا ہوگی۔ اس سے معلوم ہوا کہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) غیب دان نہ تھے۔
Top