Jawahir-ul-Quran - Al-A'raaf : 204
وَ اِذَا قُرِئَ الْقُرْاٰنُ فَاسْتَمِعُوْا لَهٗ وَ اَنْصِتُوْا لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ
وَاِذَا : اور جب قُرِئَ : پڑھا جائے الْقُرْاٰنُ : قرآن فَاسْتَمِعُوْا : تو سنو لَهٗ : اس کے لیے وَاَنْصِتُوْا : اور چپ رہو لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم پر تُرْحَمُوْنَ : رحم کیا جائے
اور جب قرآن پڑھا جائے تو194 اس کی طرف کان لگائے رہو اور چپ رہو تاکہ تم پر رحم ہو
194: یہاں قرآن مجید پڑھنے، اسے غور سے سننے اور اس پر عمل کرنے کی ترغیب دی گئی ہے اور اسی کو فوز و فلاح کا ذریعہ قرار دیا گیا ہے کیونکہ قرآن میں اللہ نے توحید اور شرک کے تمام اقسام مثلاً شرک، فعلی اور شرک اعتقادی کو کھول کر بیان کردیا اور شریعت کے تمام اصول واضح فرما دئیے۔ حنفیہ اسی آیت سے استدلال کرتے ہیں کہ امام کے پیچھے سری اور جہری نمازوں میں مقتدی کو قراءت کرنی جائز نہیں نہ سورة فاتحہ کی اور نہ کسی اور سورت کی۔ کیونکہ اس آیت میں قراءت قرآن کے وقت دو حکم دئیے گئے ہیں۔ اول “ فَاسْتَمِعُوْا لَهٗ ” یعنی جب امام جہر سے قراءت کر رہا ہو۔ دوم “ وَ اَنْصِتُوْا ” یعنی خاموش رہو۔ یہ اس وقت ہے جب امام آہستہ قراءت کر رہا ہو۔ تفصیل کتب فقہ میں ہے۔
Top