Jawahir-ul-Quran - Al-A'raaf : 63
اَوَ عَجِبْتُمْ اَنْ جَآءَكُمْ ذِكْرٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ عَلٰى رَجُلٍ مِّنْكُمْ لِیُنْذِرَكُمْ وَ لِتَتَّقُوْا وَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ
اَوَعَجِبْتُمْ : کیا تمہیں تعجب ہوا اَنْ : کہ جَآءَكُمْ : تمہارے پاس آئی ذِكْرٌ : نصیحت مِّنْ : سے رَّبِّكُمْ : تمہارا رب عَلٰي : پر رَجُلٍ : ایک آدمی مِّنْكُمْ : تم میں سے لِيُنْذِرَكُمْ : تاکہ وہ ڈرائے تمہیں وَلِتَتَّقُوْا : اور تاکہ تم پرہیزگار اختیار کرو وَلَعَلَّكُمْ : اور تاکہ تم پر تُرْحَمُوْنَ : رحم کیا جائے
کیا تم کو تعجب ہوا73 کہ آئی تمہارے پاس نصیحت تمہارے رب کی طرف سے ایک مرد کی زبانی جو تم میں سے ہے تاکہ وہ تم ہی کو ڈرائے اور تاکہ تم بچو اور تاکہ تم پر رحم ہو
73: یہ مشرکین کی غلطی کے اصل منشا کا رد ہے یعنی تم صرف اس بات پر حیران و متعجب ہو کہ تمہاری ہدایت کے لیے تمہاری جنس ہی کے ایک بشر پر اللہ کی طرف سے وحی آگئی۔ “ فَکَذَّبُوْہُ الخ ” ماضی استمرار کیلئے ہے یعنی وہ ہمیشہ ان کی تکذیب کرتے رہے اور مسلسل شرک پر ڈٹے رہے۔ ای استمروا علی تکذیبہ واصروا بعد ان قال لھم ما قال و دعاھم الی اللہ تعالیٰ لیلاً و نہاراً (روح ج 8 ص 153) ۔
Top