Kashf-ur-Rahman - At-Takaathur : 2
حَتّٰى زُرْتُمُ الْمَقَابِرَؕ
حَتّٰى : یہاں تک کہ زُرْتُمُ : تم نے زیارت کی الْمَقَابِرَ : قبروں کی
یہاں تک کہ تم نے قبریں جا دیکھیں۔
(2) یہاں تک کہ تم نے قبریں جا دیکھیں۔ اس کے بھی دو مطلب ہیں ایک تو یہ کہ موت آگئی اور تم قبرستان جا پہنچے یا یہ ہے کہ زندوں کی مردم شماری کرتے کرتے قبر میں جا کر گننے لگے اور قبرستان جا پہنچے۔ کہتے ہیں عرب کے دو مشہور قبیلوں بنوعبدمناف اور بنو سہم بن عمرو میں باہمی منافست تھی اور دونوں اپنے کارناموں پر اور اپنی تعداد پر فخر کیا کرتے تھے چناچہ مرم شماری کی نوبت پہنچی اور بنو سہم بن عمرو کی تعداد کم ہوگئی انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارے لوگ لڑائیوں میں بہت مارے گئے ہیں اس وجہ سے ہماری تعداد کم ہوگئی۔ لہٰذا ہماری قبریں بھی شمار کرو چناچہ دونوں فریق قبرستان پہنچ گئے اور قبریں شمار کرنے سے بنو سہم کے لوگ کچھ زیادہ ہوگئے اس پر یہ سورت نازل ہوئی کہ تم کو باہمی تکاثر نے ایسا مشغول کیا کہ تم قبرستان جاپہنچے۔ اور پہلی تفسیر یوں ہے کہ تم کو حب جاہ و مال اور ظاہری زینت نے اس قدر غافل کیا کہ تم مرگئے اور قبر میں چلے گئے اور عذاب سے بچنے اور ایسے عمل اختیار کرنے پر جو عذاب سے نجات دلائیں تم کو غور کرنے کا موقع ہی نہیں ملا آگے اس پر ردع اور جھڑکی فرمائی۔
Top