Tafseer-e-Usmani - At-Takaathur : 2
حَتّٰى زُرْتُمُ الْمَقَابِرَؕ
حَتّٰى : یہاں تک کہ زُرْتُمُ : تم نے زیارت کی الْمَقَابِرَ : قبروں کی
یہاں تک کہ جا دیکھیں قبریں5
5  یعنی مال و اولاد کی کثرت اور دنیا کے سازو سامان کی حرص آدمی کو غفلت میں پھنسائے رکھتی ہے۔ نہ مالک کا دھیان آنے دیتی ہے نہ آخرت کی فکر۔ بس شب و روز یہی دھن لگی رہتی ہے کہ جس طرح بن پڑے مال و دولت کی بہتات ہو، اور میرا کنبہ اور جتھا سب کنبوں اور جتھوں سے غالب رہے۔ یہ پردہ غفلت کا نہیں اٹھتا یہاں تک کہ موت آجاتی ہے۔ تب قبر میں پہنچ کر پتہ لگتا ہے کہ سخت غفلت اور بھول میں پڑے ہوئے تھے محض چند روز کی چہل پہل تھی۔ موت کے بعد وہ سب سامان ہیچ بلکہ و بال جان ہیں۔ (تنبیہ) بعض روایات میں آیا ہے (اللّٰہ اعلم بصحتھا) کہ ایک مرتبہ دو قبیلے اپنے اپنے جتھے کی کثرت پر فخر کر رہے تھے۔ جب مقابلہ کے وقت ایک کے آدمی دوسرے سے کم رہے تو اس نے کہا کہ ہمارے اتنے آدمی لڑائی میں مارے جا چکے ہیں چل کر قبریں شمار کرلو۔ وہاں پتہ لگے گا کہ ہمارا جتھا تم سے کتنا زیادہ ہے۔ اور ہم میں کیسے کیسے نامور گزر چکے ہیں۔ یہ کہہ کر قبریں شمار کرنے لگے۔ اس جہالت و غفلت پر متنبہ کرنے کے لئے یہ سورت نازل ہوئی۔ ترجمہ میں دونوں مطلبوں کی گنجائش ہے۔
Top