Kashf-ur-Rahman - Al-Ghaafir : 83
فَلَمَّا جَآءَتْهُمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَیِّنٰتِ فَرِحُوْا بِمَا عِنْدَهُمْ مِّنَ الْعِلْمِ وَ حَاقَ بِهِمْ مَّا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ
فَلَمَّا : پھر جب جَآءَتْهُمْ : ان کے پاس آئے رُسُلُهُمْ : ان کے رسول بِالْبَيِّنٰتِ : کھلی نشانیوں کیساتھ فَرِحُوْا : خوش ہوئے (اترانے لگے) بِمَا : اس پر جو عِنْدَهُمْ : ان کے پاس مِّنَ الْعِلْمِ : علم سے وَحَاقَ بِهِمْ : اور گھیر لیا انہیں مَّا كَانُوْا : جو وہ کرتے تھے بِهٖ يَسْتَهْزِءُوْنَ : اس کا مذاق اڑاتے
اور جب ان امم سابقہ کے پاس ان کے رسول واضح دلائل سے کر آئے تو وہ لوگ اپنے اس دنیوی علم پر ناز کرتے رہے جو اس کو حاصل تھا بالآخر جس عذاب کا وہ مذاق اڑاتے تھے وہی عذاب ان پر آپڑا۔
(83) پھر جب ان امم سابقہ کے پاس ان کے رسول واضح دلائل لے کر آئے تو وہ لوگ اپنے اس دنیوی علم وہنر پر ناز کرتے رہے جو ان کو حاصل تھا اور جس عذاب کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے اسی عذاب نے ان کو گھیر لیا اور ان کے کفروشرک کا وبال ان پر آپڑا جس کا وہ مذاق اڑاتے تھے اور جس سے وہ تمسخر کرتے تھے۔ یعنی وہ اپنے جس دنیوی علم پر اتراتے تھے اور جس کے بل بوتے پر عذاب الٰہی کا مذاق اڑاتے تھے ان کو اسی عذاب نے گھیر لیا اور آخر کار تباہ ہوگئے۔
Top