Ahsan-ul-Bayan - An-Nisaa : 149
وَ قَالَ الْمَلَاُ مِنْ قَوْمِ فِرْعَوْنَ اَتَذَرُ مُوْسٰى وَ قَوْمَهٗ لِیُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ وَ یَذَرَكَ وَ اٰلِهَتَكَ١ؕ قَالَ سَنُقَتِّلُ اَبْنَآءَهُمْ وَ نَسْتَحْیٖ نِسَآءَهُمْ١ۚ وَ اِنَّا فَوْقَهُمْ قٰهِرُوْنَ
وَقَالَ : اور بولے الْمَلَاُ : سردار مِنْ : سے (کے) قَوْمِ : قوم فِرْعَوْنَ : فرعون اَتَذَرُ : کیا تو چھوڑ رہا ہے مُوْسٰي : موسیٰ وَقَوْمَهٗ : اور اس کی قوم لِيُفْسِدُوْا : تاکہ وہ فساد کریں فِي : میں الْاَرْضِ : زمین وَيَذَرَكَ : اور وہ چھوڑ دے تجھے وَاٰلِهَتَكَ : اور تیرے معبود قَالَ : اس نے کہا سَنُقَتِّلُ : ہم عنقریب قتل کر ڈالیں گے اَبْنَآءَهُمْ : ان کے بیٹے وَنَسْتَحْيٖ : اور زندہ چھوڑ دینگے نِسَآءَهُمْ : ان کی عورتیں (بیٹیاں) وَاِنَّا : اور ہم فَوْقَهُمْ : ان پر قٰهِرُوْنَ : زور آور (جمع)
اور فرعون کی قوم کے سرداروں نے فرعون سے کہا کیا تو موسیٰ (علیہ السلام) کو اور اس کی قوم کو یوں ہی چھوڑے رکھے گا کہ وہ ملک میں فساد پھیلاتے رہیں اور وہ موسیٰ (علیہ السلام) تجھ کو اور تیرے تجویز کردہ معبودوں کو نظر انداز کرتا رہے فرعون نے کہا ہم بہت جلد ان کے بیٹوں کو قتل کریں گے اور ان کی عورتوں کو زندہ رکھیں گے اور بلاشبہ ہم ان پر پورا غلبہ رکھتے ہیں۔
127 اورفرعون کی قوم کے امراء اور سرداروں نے فرعون سے کہا کیا آپ موسیٰ (علیہ السلام) اور اس قوم کو یوں ہی چھوڑے رکھیں گے اور ان کی مفسدانہ حرکات کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کریں گے کہ وہ ملک میں فساد پھیلاتے رہیں اور موسیٰ (علیہ السلام) آپ کو اور آپ کے تجویز کردہ معبودوں کو نظرانداز کرتا رہے اور ان معبودوں کی توہین ہوتی رہے فرعون نے کہا۔ ہم عنقریب ان کے بیٹوں کو قتل کریں گے اور ان کی عورتوں کو زندہ رکھیں گے۔ بلاشبہ ہم ان پر پوری طرح زور اور غلبہ رکھتے ہیں یعنی فرعون کے بت یہ تھے کہ اپنی صورت بنادیتا تھا لوگوں کو کہ اس کو پوجا کریں اور بیٹے مارنے اور بیٹیاں چھوڑنی پہلے بھی کرتا تھا درمیان میں چھوڑ دیا تھا اب پھر قصد کیا فرعون نے اپنی قوم کو مطمئن کرنے کی غرض سے قتل کی تجویز کو دوبارہ بروئے کار لانے کا ارادہ ظاہر کیا۔
Top