Kashf-ur-Rahman - At-Tawba : 90
وَ جَآءَ الْمُعَذِّرُوْنَ مِنَ الْاَعْرَابِ لِیُؤْذَنَ لَهُمْ وَ قَعَدَ الَّذِیْنَ كَذَبُوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ١ؕ سَیُصِیْبُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا مِنْهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
وَجَآءَ : اور آئے الْمُعَذِّرُوْنَ : بہانہ بنانے والے مِنَ : سے الْاَعْرَابِ : دیہاتی (جمع) لِيُؤْذَنَ : کہ رخصت دی جائے لَهُمْ : ان کو وَقَعَدَ : بیٹھ رہے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَذَبُوا : جھوٹ بولا اللّٰهَ : اللہ وَرَسُوْلَهٗ : اور اس کا رسول سَيُصِيْبُ : عنقریب پہنچے گا الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَفَرُوْا : انہوں نے کفر کیا مِنْهُمْ : ان سے عَذَابٌ : عذاب اَلِيْمٌ : دردناک
اور دیہاتی لوگوں میں سے بھی کچھ لوگ بہانہ کرتے ہوئے آئے تاکہ ان کو بھی بیٹھ رہنے کی اجازت مل جائے اور جن لوگوں نے ان دیہاتیوں میں سے اللہ اور اس کے رسول سے بالکل ہی جھوٹ بولا تھا وہ تو گھروں ہی میں بیٹھے رہے ان دیہاتیوں میں سے جو لوگ کفر پر قائم رہیں گے ان کو ضرور دردناک عذاب پہنچے گا۔
90 کچھ دیہاتیوں میں سے بھی بہانہ سازی کرتے ہوئے آئے تاکہ ان کو بھی گھروں میں رہ جانے کی اجازت دے دی جائے اور جن لوگوں نے ان دیہاتیوں میں سے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول سے بالکل ہی جھوٹ بولا وہ تو گھروں میں بیٹھ رہے ان دیہاتیوں میں سے جو لوگ آخر تک کفر پر قائم رہیں گے ان پر آخرت میں دردناک عذاب واقع ہوگا۔ یعنی بالکل جھوٹ بولنے والے معذرت بھی کرنے نہیں آئے دیہاتیوں میں سے بعض لوگ اچھے بھی ہیں جن کا ذکر آگے آئے گا۔
Top