(6) یقینا ہر مشکل کے ساتھ آسانی ہے - یعنی اللہ تعالیٰ کی راہ میں جو سختیاں برداشت کیں اور رنج وتعب کھینچے ان میں سے ہر سختی کے ساتھ کئی کئی آسانیاں ہیں یا یہ کہ جس طرح ہم نے آپ کی روحانی کلفت دور کردی جیسا کہ شرح صدر اور رضع وزر اور رفعت ذکر سے معلوم ہوتا ہے اسی طرح ہم دنیوی تمام مشکلات کو آسان کردیں گے اور ایک سختی کے بدلے میں کئی کئی آسانیاں عنایت فرمائیں گے۔
اسی لئے تاکید کے طور پر فرمایا فان مع العسر یسراً ان مع العسر یسراً دو دفعہ فرمایا چناچہ کتب سیر سے معلوم ہوتا ہے کہ نبی کریم ﷺ کی تمام دشواریاں اور مشکلات ایک ایک کرکے آسان کردی گئیں۔ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں ایک دن رسول خدا ﷺ ایک جگہ تشریف رکھتے تھے آپ نے ایک سوراخ کی طرف اشارہ کرکے فرمایا اگر سختی آئے اور سوراخ میں گھس جائے تو آسانی آگے اور اس سختی کو اس سوراخ میں سے نکال دے گی پھر فرمایا فان مع العسر یسرا۔
اس روایت کی سند ضعیف ہے ایک دن سرکار مکان میں تشری لائے اور خوش وخرم ہنستے ہوئے فرمایا ان یغلب عسر بین یسرین دو آسانیوں کے درمیان کوئی سختی غلبہ نہیں پاسکتی اور غالب نہیں آسکتی۔
بہرحال جو بندہ مصائب پر صبر کرتا ہے اور سختی سے گھبراتا نہیں تو اللہ تعالیٰ اس پر آسانیاں لے آتا ہے اور آسانی کا دروازہ کھول دیتا ہے طریقہ الٰہی اسی طرح جاری ہے اب آگے ان نعمتوں پر شکر بجالانے کا حکم ہے چناچہ ارشاد ہوتا ہے۔