Tafseer-e-Madani - Maryam : 34
ذٰلِكَ عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَ١ۚ قَوْلَ الْحَقِّ الَّذِیْ فِیْهِ یَمْتَرُوْنَ
ذٰلِكَ : یہ عِيْسَى : عیسیٰ ابْنُ مَرْيَمَ : ابن مریم قَوْلَ : بات الْحَقِّ : سچی الَّذِيْ فِيْهِ : وہ جس میں يَمْتَرُوْنَ : وہ شک کرتے ہیں
یہ ہے عیسیٰ (علیہ السلام) بیٹا مریم کا، ہم عین حق کہتے ہیں اس بات کے بارے میں جس میں کہ یہ لوگ جھگڑ رہے ہیں،
43 حضرت عیسیٰ کی اصل حقیقت اور حیثیت کا ذکر وبیان : سو حضرت عیسیٰ کی اصل حقیقت اور حیثیت کی تعیین اور اس کے ذکر وبیان کے سلسلے میں ارشاد فرمایا گیا اور حصر و قصر کے انداز و اسلوب میں ارشاد فرمایا گیا کہ " یہ ہے عیسیٰ بیٹا مریم کا "۔ جس کی یہ صفت اور شان بیان ہوئی کہ وہ اللہ کے فرمان سے بغیر باپ کے پیدا ہونے والے ایک پاکیزہ انسان اور اللہ کے بندے اور اس کے رسول تھے نہ کہ خدا یا خدا کے بیٹے۔ جس طرح کہ نصاریٰ نے کہا۔ اور نہ ہی حضرت مریم صدیقہ (علیہ السلام) کی ناجائز اولاد۔ جس طرح کہ یہود بےبہبود نے اپنے خبث باطن کی بناء پر ان پر اتنا بڑا بہتان باندھا ۔ سبحان اللہ ۔ کس قدر جامع اور حق اور سچ ہے قرآن حکیم کا یہ ارشاد جو کہ حق و حقیقت اور عقل و فطرت کے عین مطابق اور سو فیصد عدل و انصاف کے کانٹے پر تلا ہوا ہے۔ پس اس راہ حق و صواب سے ہٹ کر جن لوگوں نے ان کو خدا اور خدا کا بیٹا قرار دیا، انہوں نے بھی بڑے ظلم کا ارتکاب کیا اور جنہوں نے اس کے برعکس آنجناب کے نسب طاہر پر لعن طعن کی انہوں نے بڑا ظلم ڈھایا۔ اور اس طرح یہ دونوں ہی گروہ راہ حق و ہدایت سے محروم ہو کر کفر و باطل اور دوزخ کی راہ پر چل پڑے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ راہ حق و ہدایت ہی پر گامزن رہنے کی توفیق بخشے ۔ آمین۔
Top