Tafseer-e-Madani - Al-Hajj : 61
ذٰلِكَ بِاَنَّ اللّٰهَ یُوْلِجُ الَّیْلَ فِی النَّهَارِ وَ یُوْلِجُ النَّهَارَ فِی الَّیْلِ وَ اَنَّ اللّٰهَ سَمِیْعٌۢ بَصِیْرٌ
ذٰلِكَ : یہ بِاَنَّ : اس لیے کہ اللّٰهَ : اللہ يُوْلِجُ : داخل کرتا ہے الَّيْلَ : رات فِي النَّهَارِ : دن میں وَيُوْلِجُ : اور داخل کرتا ہے النَّهَارَ : دن فِي الَّيْلِ : رات میں وَاَنَّ : اور یہ کہ اللّٰهَ : اللہ سَمِيْعٌ : سننے والا بَصِيْرٌ : دیکھنے والا
یہ اس لئے کہ اللہ ہی ہے جو رات کو داخل کرتا ہے دن میں اور دن کو داخل کرتا ہے رات میں اور بیشک اللہ ہی ہے ہر کسی کی سنتا سب کچھ دیکھتا
120 اللہ کی قدرت کا ایک عظیم الشان مظہر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ ہی داخل کرتا ہے رات کو دن میں اور وہی داخل کرتا ہے دن کو رات میں۔ سو رات اور دن کا یہ عظیم الشان ادل بدل اللہ پاکی کی قدرت وحکمت اور اس کی رحمت و عنایت کا ایک عظیم الشان مظہر ہے جو دنیا کے سامنے آتا ہے اور لگاتار اور پوری پابندی کے ساتھ آتا ہے اور اپنی زبان بےزبانی میں ان کو دعوت غور و فکر دیتا ہے مگر غافل دنیا ہے کہ اس طرف توجہ ہی نہیں کرتی اور وہ اپنی غفلت سے چونکنے کا نام ہی نہیں لیتی ۔ الا ما شاء اللہ ۔ والعیاذ باللہ جل وعلا ۔ سو ایسا قادر مطلق جو چاہے کرے اس کی قدرت سے کوئی چیز خارج نہیں ‘ نیز رات دن کے اس ہیر پھیر اور ادل بدل میں تمہارے لئے یہ عظیم الشان اور بصیرت افروز درس بھی ہے کہ اس کی کارستانی و کارفرمائی اور توجہ و عنایت اس کائنات میں ہر لحظہ جاری اور برابر جاری رہتی ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ ورنہ یہ سارا کارخانہ ہست و بود مٹ کر رہ جائے، پس بندے کو چاہیئے کہ وہ ہمیشہ اور ہر حال میں اسی کی طرف رجوع کرے اور ہمیشہ رجوع رہے ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وعلی ما یحب ویرید -
Top