Tafseer-e-Madani - Aal-i-Imraan : 80
وَ لَا یَاْمُرَكُمْ اَنْ تَتَّخِذُوا الْمَلٰٓئِكَةَ وَ النَّبِیّٖنَ اَرْبَابًا١ؕ اَیَاْمُرُكُمْ بِالْكُفْرِ بَعْدَ اِذْ اَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ۠   ۧ
وَ : اور نہ لَا يَاْمُرَكُمْ : نہ حکم دے گا اَنْ : کہ تَتَّخِذُوا : تم ٹھہرؤ الْمَلٰٓئِكَةَ : فرشتے وَالنَّبِيّٖنَ : اور نبی اَرْبَابًا : پروردگار اَيَاْمُرُكُمْ : کیا وہ تمہیں حکم دے گا بِالْكُفْرِ : کفر کا بَعْدَ : بعد اِذْ : جب اَنْتُمْ : تم مُّسْلِمُوْنَ : مسلمان
اور نہ (ہی اس سے یہ ممکن ہے کہ) وہ تم کو یہ حکم دے کہ تم لوگ (اللہ کو چھوڑ کر اس کے) فرشتوں اور نبیوں کو اپنا رب بنا لو، کیا (یہ ممکن ہوسکتا ہے کہ) وہ (نبی ہو کر) تم کو کفر کا حکم دے، اس کے بعد تم مسلمان ہوچکے ہو ؟
168 اللہ والے کبھی کفر و شرک کی تعلیم نہیں دے سکتے : سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ اللہ تعالیٰ کی مقدس ہستیاں کبھی کفر و شرک کی تعلیم نہیں دے سکتیں۔ سو استفہام تعجب و انکار کیلئے ہے۔ یعنی ایسا نہیں ہوسکتا کہ ایسی کوئی ہستی اتنے بڑے شرف و مرتبہ سے مشرف ہو کر اللہ کے بندوں کو اس طرح کے کسی شرکیہ عقیدے کی تعلیم و ترغیب دے کہ ایسا کرنا ان کے شرف و مرتبہ اور ان کے منصب کیخلاف ہے کہ ان کا اصل منصب اور مشن یہی ہوتا ہے کہ وہ بندوں کو ان کے خالق ومالک سے ملائیں۔ اور ان کو صدق دل سے اسی کے حضور جھکنے کا درس دیں کہ معبود برحق بہرحال وہی وحدہ لاشریک ہے۔ اور عبادت کی ہر قسم اور اسی کی ہر شکل اسی کا اور صرف اسی وحدہ لاشریک کا حق ہے۔ سو جس طرح اللہ کا پیغمبر کسی کو یہ نہیں کہہ سکتا کہ تم میرے بندے بن جاؤ، اسی طرح اس کے لئے یہ بھی ممکن نہیں کہ وہ دوسروں سے کہے کہ تم فرشتوں، نبیوں کو { اَرْبَابًا مِّنْ دُوْن اللّٰہ } بنا لو۔ بھلا ایمان و یقین اور توحید و وحدانیت خداوندی کی دعوت کے ساتھ کفر و شرک کی یہ دعوت آخر کس طرح اور کیونکر جمع ہوسکتی ہے ؟ اور جو شخص تم لوگوں کو ایمان و یقین کی دعوت دینے اور دوزخ کی آگ سے بچانے کیلئے آئے کس طرح ممکن ہوسکتا ہے کہ وہ کفر و شرک کی دعوت دے کر تم کو دوزخ میں جھونکنے کی کوشش کرے ؟ سو جن لوگوں نے ایسی پاکیزہ اور مقدس ہستیوں کی طرف ایسی باتیں منسوب کیں۔ انہوں نے بڑا جھوٹ بولا اور سخت ظلم اور زیادتی کا ارتکاب کیا ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top