Tafseer-e-Madani - Al-A'raaf : 45
الَّذِیْنَ یَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ یَبْغُوْنَهَا عِوَجًا١ۚ وَ هُمْ بِالْاٰخِرَةِ كٰفِرُوْنَۘ
الَّذِيْنَ : جو لوگ يَصُدُّوْنَ : روکتے تھے عَنْ : سے سَبِيْلِ : راستہ اللّٰهِ : اللہ وَيَبْغُوْنَهَا : اور اس میں تلاش کرتے تھے عِوَجًا : کجی وَهُمْ : اور وہ بِالْاٰخِرَةِ : آخرت کے كٰفِرُوْنَ : کافر (جمع)
جو روکتے تھے اللہ کے راستے سے، اور اس میں کجی تلاش کرتے تھے، اور وہ آخرت کے منکر تھے
62 دین حق سے روکنا ظلم اور ایک سنگین جرم ہے : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اس موقع پر دوزخیوں کی تذلیل و تجریح کے لیے ایک پکارنے والا پکار کر کہے گا کہ اللہ کی لعنت اور پھٹکار ہو ان ظالموں پر جو روکتے تھے اللہ کے راستے سے روکنا۔ کہ یہ جرم بالائے جرم ہے۔ اور اس میں ضلال کے ساتھ ساتھ اضلال کا جرم بھی پایا جاتا ہے۔ بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ کی لعنت اور پھٹکار ہے ان ظالموں پر جو روکتے تھے اللہ کی راہ سے دوسروں کو اپنے عمل و کردار اور زبان وبیان سے۔ جیسا کہ آج بھی ہم اس کے مظاہر جا بجا دیکھتے ہیں کہ کفار اشرار طرح طرح کے حیلوں حوالوں اور ہتھکنڈوں سے دنیا کو نور حق و ہدایت سے روکنے اور محروم کرنے کے لئے زور لگاتے ہیں ۔ جَعَلَ اللّٰہُ کَیْدَہُمْ فِیْ نُحُوْرِہُمْ وَوَقَانَا مِنْ شُرُوْرِہِمْ ۔ سو دین حق سے روکنا ظلم اور ایک سنگین جرم ہے کہ ضلال کے ساتھ اضلال کو بھی جمع کرنا ہے اور اپنے ساتھ دوسروں کو بھی محروم کرنا ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ اور { الَّذِیْنَ یَصُدُّوْنَ } الخ کے اس ٹکڑے کے اندر ایک احتمال یہ بھی ہے کہ یہ منادی کے اعلان ہی کا ایک حصہ ہو، جیسا کہ ظاہر ومتبادر بھی ہے اور عام طور پر سمجھا بھی جاتا ہے۔ لیکن اس کے بارے میں ایک اور احتمال جو اس سے بھی لطیف اور وقیع ہے یہ بھی ہے کہ منادی کے اعلان کو ظالمین کے لفظ پر تمام مانا جائے اور اس کے بعد کا یہ ٹکڑا اللہ تعالیٰ نے اس کی وضاحت کے لیے بطورتضمین ارشاد فرمایا ہو، تاکہ یہ کلام محض مستقبل کی ایک حکایت بن کر نہ رہ جائے بلکہ حال پر بھی پوری طرح منطبق ہوجا سکے۔ سو اس سے یہ امر واضح ہوجاتا ہے کہ ظالمین سے مراد وہی لوگ ہیں جو آج حق کی راہ سے روکتے ہیں اور اس کے لیے وہ طرح طرح کے حیلوں اور ہتھکنڈوں سے کام لیتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ ۔ اور اس کے برعکس آخرت کا ایمان و یقین اصلاح احوال کی اساس ہے ۔ وباللہ التوفیق - 63 راہ حق میں کجی تلاش کرنا اہل زیغ و ضلال کا قدیم ہتھکنڈا : سو ارشاد فرمایا گیا کہ وہ اس میں کجی تلاش کرتے تھے طرح طرح کے شکوک و شبہات کے ذریعے۔ تاکہ کوئی دوسرا بھی اس راہ حق و صواب پر نہ چل سکے اور ان کو بھی شکوک و شبہات میں مبتلا کردیا جائے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو اہل زیغ و ضلال، ملاحدہ و زنادقہ کا یہ قدیم ہتھکنڈا رہا کہ وہ راہ حق و ہدایت میں کجی تلاش کرتے اور سادہ لوح عوام کو ورغلانے کیلئے طرح طرح کے شکوک و شبہات ڈالتے ہیں۔ اور آخرت کو نہیں مانتے بلکہ دنیا کی اس عارضی اور فانی زندگی ہی کو سب کچھ سمجھتے اور اسی کیلئے جیتے اور اسی کیلئے مرتے ہیں۔ اور اس طرح خسارے پر خسارہ کے مرتکب ہوتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ ایسے ظالموں پر اللہ کی لعنت اور پھٹکار ہے جو اللہ کی راہ سے خود بھی رکتے اور محروم رہتے ہیں اور دوسروں کو بھی روکتے اور محروم کرتے ہیں۔ اور جو اس میں کجی اور ٹیڑھ پیدا کرنے کی سعی و کوشش میں ہیں اور وہ آخرت کے منکر ہیں۔ سو انکار آخرت جڑ بنیاد ہے ہر خرابی اور فساد کی ۔ والعیاذ باللہ -
Top