Madarik-ut-Tanzil - Ash-Shu'araa : 44
فَاَلْقَوْا حِبَالَهُمْ وَ عِصِیَّهُمْ وَ قَالُوْا بِعِزَّةِ فِرْعَوْنَ اِنَّا لَنَحْنُ الْغٰلِبُوْنَ
فَاَلْقَوْا : پس انہوں نے ڈالیں حِبَالَهُمْ : اپنی رسیاں وَعِصِيَّهُمْ : اور اپنی لاٹھیاں وَقَالُوْا : اور بولے وہ بِعِزَّةِ : اقبال کی قسم فِرْعَوْنَ : فرعون اِنَّا لَنَحْنُ : بیشک البتہ ہم الْغٰلِبُوْنَ : غالب آنے والے
تو انہوں نے اپنی رسیاں اور لاٹھیاں ڈالی اور کہنے لگے کہ فرعون کے اقبال کی قسم ہم ضرور غالب رہیں گے
سحر کے اثرات : 44: فَاَلْقَوْا حِبَالَھُمْ (پس انہوں نے اپنی رسیاں ڈالیں) جو کہ ستّرہزار تھیں۔ وَعِصِیَّھُمْ (اور اپنی لاٹھیاں) جو کہ ستّرہزار تھیں۔ دوسرا قول ہر دو بہتر ہزار تھیں۔ وَقَالُوْا بِعِزَّۃِ فِرْعَوْنَ اِنَّا لَنَحْنُ الْغٰلِبُوْنَ (اور کہنے لگے فرعون کی عزت کی قسم بیشک ہم ہی غالب رہیں گے) انہوں نے فرعون کی عزت و قوت کی قسم کھائی۔ اور جاہلیت کا ایمان یہی تھا۔ باء قسمیہؔ ہے یا بطور تبرک فرعون کی عزت کا ذکر کیا۔
Top