Tafseer-e-Mazhari - Ash-Shu'araa : 44
فَاَلْقَوْا حِبَالَهُمْ وَ عِصِیَّهُمْ وَ قَالُوْا بِعِزَّةِ فِرْعَوْنَ اِنَّا لَنَحْنُ الْغٰلِبُوْنَ
فَاَلْقَوْا : پس انہوں نے ڈالیں حِبَالَهُمْ : اپنی رسیاں وَعِصِيَّهُمْ : اور اپنی لاٹھیاں وَقَالُوْا : اور بولے وہ بِعِزَّةِ : اقبال کی قسم فِرْعَوْنَ : فرعون اِنَّا لَنَحْنُ : بیشک البتہ ہم الْغٰلِبُوْنَ : غالب آنے والے
تو انہوں نے اپنی رسیاں اور لاٹھیاں ڈالیں اور کہنے لگے کہ فرعون کے اقبال کی قسم ہم ضرور غالب رہیں گے
فالقوا حیالہم وعصیہم وقالوا بعزۃ فرعون انا لنحن الغلبون۔ پس جادوگروں نے اپنی رسیاں اور گنڈے (زمین پر) پھینکے اور (بطور تبرک فرعون کا نام لیا اور) کہا فرعون کی عزت کے وسیلہ سے ہم ہی بلاشبہ غالب رہیں گے۔ چونکہ فرعون پر جادوگروں کو اعتقاد تھا اس لئے عزت فرعون کا ذکر انہوں نے بطور تبرک لیا۔ یا (بِ ) قسمیہ ہے یعنی عزت فرعون کی قسم ہم غالب رہیں گے۔
Top