Madarik-ut-Tanzil - An-Naba : 24
لَا یَذُوْقُوْنَ فِیْهَا بَرْدًا وَّ لَا شَرَابًاۙ
لَا يَذُوْقُوْنَ : نہ وہ چکھیں گے فِيْهَا : اس میں بَرْدًا : کوئی ٹھنڈک وَّلَا شَرَابًا : اور نہ پینے کی چیز
وہاں نہ ٹھنڈک کا مزا چکھیں گے نہ (کچھ) پینا (نصیب) ہوگا
احوالِ جہنم : 24 : لَایَذُوْقُوْنَ فِیْھَا بَرْدًا وَّ لَاشَرَابًا (اس میں وہ نہ کسی ٹھنڈک کا مزا چکھیں گے اور نہ پینے کی چیز کا) یعنی وہ چکھنے والے نہ ہونگے۔ نحو : یہ لابثین کی ضمیر سے حال ہے۔ پس جب یہ احقاب ختم ہوجائیں گے جس میں ان کو ٹھنڈک اور مشروب سے روک دیا گیا۔ تو اور احقاب بدل دئیے جائیں گے جن میں دوسرا عذاب ہوگا۔ وہ ایسے احقاب ہیں کہ ان کے بعد ختم نہ ہونے والے احقاب ہونگے۔ ایک قول یہ ہے کہ یہ اس محاورہ سے ماخوذ ہے حقب عامنا جبکہ بارش اور خیرو برکت کم ہوجائے اور حقبؔ فلان جبکہ رزق اس سے خطاء کرجائے وہ حقب ہے اور اس کی جمع احقاب ہے۔ نحو : اور یہ بطور حال منصوب ہے۔ ای لا بثین فیھا حقبین۔ وَلَایَذُوْقُوْنَ فِیْھَا بَرْدًا وَّ لَاشَرَابًا : وہ اس میں ٹھہرنے والے ہونگے اس حال میں کہ وہ رزق سے محروم ہونگے یعنی وہ اس میں ٹھنڈک اور مشروب چکھ تک نہیں سکیں گے یہ لا یذوقون اس کی تفسیر ہے۔ اور
Top