Tafseer-e-Majidi - An-Nahl : 25
لِیَحْمِلُوْۤا اَوْزَارَهُمْ كَامِلَةً یَّوْمَ الْقِیٰمَةِ١ۙ وَ مِنْ اَوْزَارِ الَّذِیْنَ یُضِلُّوْنَهُمْ بِغَیْرِ عِلْمٍ١ؕ اَلَا سَآءَ مَا یَزِرُوْنَ۠   ۧ
لِيَحْمِلُوْٓا : انجام کار وہ اٹھائیں گے اَوْزَارَهُمْ : اپنے بوجھ (گناہ) كَامِلَةً : پورے يَّوْمَ الْقِيٰمَةِ : قیامت کے دن وَمِنْ : اور کچھ اَوْزَارِ : بوجھ الَّذِيْنَ : ان کے جنہیں يُضِلُّوْنَهُمْ : وہ گمراہ کرتے ہیں بِغَيْرِ عِلْمٍ : علم کے بغیر اَلَا : خوب سن لو سَآءَ : برا مَا يَزِرُوْنَ : جو وہ لاتے ہیں
نتیجہ یہ ہے کہ قیامت کے دن یہ اپنے (گناہوں کا بھی) پورا بوجھ اٹھائیں گے اور ان لوگوں کے بھی (گناہوں کا) بوجھ جنہیں یہ بغیر علم سے کام لئے گمراہ کررہے دیکھو جی ! (کیسا) برا ہے (یہ بوجھ) جو اپنے اوپر لاد رہے ہیں،34۔
34۔ وعید ان لوگوں کے حق میں ارشاد ہورہی ہے، جو دوسروں سے قرآن کا تعارف اسے (آیت) ” اساطیر الاولین “ کہہ کر کراتے تھے، آخرت میں یہ اپنے انکار کا ثمرہ بھی چکھیں گے، اور دوسروں کے گمراہ کرنے کا بھی۔ (آیت) ” لیحملوا “ میں ل عاقبت کا ہے۔ اللام لام العاقبۃ (کبیر) (آیت) ” بغیر علم “۔ یعنی قرآن مجید کے متعلق ایسی بےسروپارائے یہ خود ہی بلاتحقیق، بلاسند، بلاثبوت دے بیٹھتے ہیں۔
Top