Tafseer-e-Majidi - Al-Hajj : 41
اَلَّذِیْنَ اِنْ مَّكَّنّٰهُمْ فِی الْاَرْضِ اَقَامُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتَوُا الزَّكٰوةَ وَ اَمَرُوْا بِالْمَعْرُوْفِ وَ نَهَوْا عَنِ الْمُنْكَرِ١ؕ وَ لِلّٰهِ عَاقِبَةُ الْاُمُوْرِ
اَلَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اِنْ : اگر مَّكَّنّٰهُمْ : ہم دسترس دیں انہیں فِي الْاَرْضِ : زمین میں اَقَامُوا : وہ قائم کریں الصَّلٰوةَ : نماز وَاٰتَوُا : اور ادا کریں الزَّكٰوةَ : زکوۃ وَاَمَرُوْا : اور حکم دیں بِالْمَعْرُوْفِ : نیک کاموں کا وَنَهَوْا : اور وہ روکیں عَنِ الْمُنْكَرِ : برائی سے وَلِلّٰهِ : اور اللہ کیلئے عَاقِبَةُ : انجام کار الْاُمُوْرِ : تمام کام
(یہ لوگ ایسے ہیں کہ) اگر ہم انہیں زمین میں حکومت دے دیں تو یہ لوگ نماز کی پابندی کریں اور زکوٰۃ دیں اور (دوسروں کو بھی) نیک کام کا حکم دیں اور برے کام سے منع کریں،77۔ اور انجام (سب) کاموں کا اللہ ہی (کے ہاتھ) میں ہے،78۔
77۔ یہ ہے اصلی اور سچی تصویر اسلامی طرز حکومت کی۔ گورنمنٹ اگر مسلمانوں، سچے مسلمانوں کی قائم ہوجائے تو مسجدیں آباد پر رونق ہوجائیں۔ ہر طرف سے صدائیں تکبیر وتہلیل کی گونجا کریں۔ بیت المال کے بعد کوئی ننگا بھوکا نہ رہ جانے پائے۔ عدالتوں میں انصاف بکنے کے بجائے ملنے لگے۔ رشوت، جعلسازی، دروغ حلفی کا بازار سرد پڑجائے۔ امیر کو کوئی حق، کوئی موقع، غریب کی تحقیر کا، ایذا کا نہ باقی رہ جائے۔ غیبتیں، بدکاریاں، چوریاں، ڈاکے، خواب و خیال ہوجائیں۔ آبکاری کے محکمہ کو کوئی پانی دینے والا بھی نہ رہے۔ مہاجنی کو ٹھیوں، سود خوار ساہوکاروں، بینکوں کے ٹاٹ الٹ جائیں۔ گویے نچنئے اگر تائب نہ ہوں، شہربدر کردیئے جائیں، سینما، تھیڑ، تمام شہوانی تماشا گاہوں کے پردوں کو آگ لگادی جائے۔ گندہ، فحش، افسانہ و شاعری کی جگہ صالح وپاکیزہ ادبیات لے لیں۔ غرض یہ کہ دنیا، دنیا رہ کر بھی نمونہ جنت بن جائے۔ (آیت) ” مکنھم فی الارض “۔ کی مناسبت سے بعض صوفیہ نے کہا ہے کہ آیت میں اشارہ ہے اہل تمکین کے مقام کی طرف ان کے ہاں شطحیات نہیں ہوتے اور ان کے کلمات سے کوئی گمراہ نہیں ہوتا۔ محققین نے آیت سے خلفاء اربعہ کی صحت امارت و امامت پر بھی استدلال کیا ہے کہ ان چاروں مہاجرین (یعنی الذین اخرجوا من دیارھم بغیر حق مصداقوں) کے دور حکومت میں ان اوصاف کا تحقق پوری طرح پایا گیا۔ وھو صفۃ الخلفاء الراشدین الذین مکنھم فی الارض ھم ابوبکر وعمر وعثمان وعلی ؓ وفیہ الدلالۃ الواضحۃ علی صحۃ امامتھم لاخبار اللہ تعالیٰ بانھم اذا مکنوا فی الارض قاموا بفروض اللہ علیھم (جصاص) 78۔ (سوعارضی ناکامی ومغلوبیت سے اہل حق کو ہراساں ودل شکتہ نہ ہونا چاہیے)
Top