Tafseer-e-Majidi - Al-Qasas : 59
وَ مَا كَانَ رَبُّكَ مُهْلِكَ الْقُرٰى حَتّٰى یَبْعَثَ فِیْۤ اُمِّهَا رَسُوْلًا یَّتْلُوْا عَلَیْهِمْ اٰیٰتِنَا١ۚ وَ مَا كُنَّا مُهْلِكِی الْقُرٰۤى اِلَّا وَ اَهْلُهَا ظٰلِمُوْنَ
وَمَا كَانَ : اور نہیں ہے رَبُّكَ : تمہارا رب مُهْلِكَ : ہلاک کرنے والا الْقُرٰى : بستیاں حَتّٰى : جب تک يَبْعَثَ : بھیجدے فِيْٓ اُمِّهَا : اس کی بڑی بستی میں رَسُوْلًا : کوئی رسول يَّتْلُوْا : وہ پڑھے عَلَيْهِمْ : ان پر اٰيٰتِنَا : ہماری آیات وَمَا كُنَّا : اور ہم نہیں مُهْلِكِي : ہلاک کرنے والے الْقُرٰٓى : بستیاں اِلَّا : مگر (جب تک) وَاَهْلُهَا : اسکے رہنے والے ظٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع)
آپ کا پروردگار بستیوں کو ہلاک نہیں کیا کرتا جب تک کہ ان کے صدر مقام میں کسی پیغمبر کو نہ بھیج لے جو انہیں ہماری آیتیں پڑھ کر سنا دے اور ہم بستیوں کو ہلاک نہیں کرتے بجز اس حال کے کہ وہاں کے باشندے شرارت کرنے لگیں،78۔
78۔ یہ قہر الہی کا ایک عام قانون بیان ہورہا ہے۔ یعنی اول تو کسی آبادی پر عذاب آتا نہیں جب تک پہلے اس کے صدر مقام میں خوب تبلیغ نہ ہولے۔ اور پھر وہاں کے باشندے ایک مدت مدید تک مسلسل نافرمانیاں نہ کرلیں۔
Top