Tafseer-e-Majidi - Al-Haaqqa : 6
وَ اَمَّا عَادٌ فَاُهْلِكُوْا بِرِیْحٍ صَرْصَرٍ عَاتِیَةٍۙ
وَاَمَّا عَادٌ : اور رہے عاد فَاُهْلِكُوْا : پس وہ ہلاک کیے گئے بِرِيْحٍ : ساتھ ایک ہوا کے صَرْصَرٍ : پالے والی۔ تند عَاتِيَةٍ : سرکش ۔ حد سے نکلنے والی
اور رہے عاد سو وہ ایک تیز وتند ہوا سے ہلاک کئے گئے،2۔
2۔ یہ قوم ثمود قوم عاد جو شمالی ومغربی عرب اور جنوبی ومشرقی عرب کی اپنے اپنے زمانہ میں مہذب ترین ومتمدن ترین قومیں رہی ہیں۔ ان کا اصلی جرم انکار آخرت تھا۔ جو حق تعالیٰ کے ضابطۂ تعزیرات میں انکار توحید کے بعد شدید ترین جرم ہے، اور ان دونوں کا اسی بنیادی جرم کی پاداش میں دنیا میں یہ حشر ہوا کہ ان کا نام ونشان تک مٹا کر رکھ دیا گیا۔ آج کی آخرت فراموش ” روشن خیال “ ومہذب “ قوموں کا جن کے صیحفہ تہذیب و روشن خیالی کی پہلی ہی سطر آخرت فراموشی ہے، حشر کیا ان سے کچھ مختلف ہونا ہے ؟ (آیت) ” القارعۃ “۔ قرع اس آواز کو کہتے ہیں جو کسی سخت چیز پر ضرب لگنے سے پیدا ہوتی ہے اور قارعۃ سخت قسم کی کھڑکھڑاہت ہے۔ الفرع ضرب شیء علی شیء (راغب) القارعۃ ھی التی تفرع الناس بالافزاع والامھال (کبیر) مراد قیامت کا دن ہے۔ اجمعوا علی ان الحاقۃ ھی القیامۃ (کبیر) (آیت) ” ثمود وعاد “۔ ان قوموں پر اور ان کی تباہی و بربادی پر مفصل حاشیے سورة الاعراف وغیرہ میں گزر چکے۔
Top