Anwar-ul-Bayan - Al-Haaqqa : 6
وَ اَمَّا عَادٌ فَاُهْلِكُوْا بِرِیْحٍ صَرْصَرٍ عَاتِیَةٍۙ
وَاَمَّا عَادٌ : اور رہے عاد فَاُهْلِكُوْا : پس وہ ہلاک کیے گئے بِرِيْحٍ : ساتھ ایک ہوا کے صَرْصَرٍ : پالے والی۔ تند عَاتِيَةٍ : سرکش ۔ حد سے نکلنے والی
رہے عاد تو ان کا نہایت تیز آندھی سے ستیاناس کردیا گیا .
(69:6) واما عاد اور رہے عاد (یعنی جہاں رک عاد کا تعلق ہے) فاہلکوا بریح صرصر : موصوف و صفت تو وہ ہلاک کئے گئے۔ ریح صرصر سے۔ صر صر سناٹے کی ہوا۔ عاتیۃ۔ صفت ثانی ریح صر صر کی۔ عتو (ع ت و حروف مادہ) (باب نصر) مصدر سے اسم فاعل واحد مؤنث ہے۔ عتو کے مونی ہیں حد سے بڑھ جانا (قاموس) حد سے گزر جانا (المنجد) حکم عدولی کرنا (المفردات) گستاخ ، متکبر، (الفرائد الدریہ) قاضی شوکانی لکھتے ہیں :۔ عاتیۃ وہ جو اطاعت سے گردن تابی کرے ۔ گویا وہ فرشتگان ہوا سے سرکشی کر رہی تھی۔ ان کی اطاعت نہیں کرتی تھی۔ اور وہ اس کے تیز و تند ہونے کے باعث اس کے تھامنے پر قابو نہ پا رہے تھے یا عاد کے خلاف اس نے سرکشی کی تھی کہ وہ اس کو روک نہ سکے بلکہ الٹا اس نے ہی ان کو تباہ کر ڈالا۔ (لغات القرآن) آیت کا ترجمہ ہوگا :۔ رہے عاد تو ان کو نہایت تیز و تند آندھی کے ذریعہ ہلاک کردیا گیا۔
Top