Urwatul-Wusqaa - Al-Haaqqa : 6
وَ اَمَّا عَادٌ فَاُهْلِكُوْا بِرِیْحٍ صَرْصَرٍ عَاتِیَةٍۙ
وَاَمَّا عَادٌ : اور رہے عاد فَاُهْلِكُوْا : پس وہ ہلاک کیے گئے بِرِيْحٍ : ساتھ ایک ہوا کے صَرْصَرٍ : پالے والی۔ تند عَاتِيَةٍ : سرکش ۔ حد سے نکلنے والی
اور عاد کو بھی ایک نہایت تند و تیز آندھی سے تباہ و برباد کردیا گیا
عاد کو بھی ایک نہایت تند و تیز آندھی سے تباہ و برباد کردیا گیا 6 ؎ یہ بات تو قبل ازیں بہت دفعہ دہرائی جا چکی ہے کہ قرآن کریم میں قصص بیان کرتے وقت اس بات کا بالکل لحاظ نہیں کیا جاتا کہ تاریخی طور پر ان واقعات میں سے پہلے کون سا واقعہ ہے اور پچھلا کونسا اس لئے کہ یہ کتاب نصیحت پذیری کے لئے ہے نہ کہ تاریخی بیانات کے لئے۔ یہ بات اس لئے کہی گئی ہے کہ اکثر قرآن کریم میں عاد کا ذکر پہلے ہے اور ثمود کا بعد میں اور تاریخ میں یہ بات طے ہے کہ عاد پہلے تھے اور ثمود بعد کے اس لئے کہ ثمود عاد کے بقیہ لوگوں کو کہا گیا ہے جو ہلاکت سے بچ گئے تھے لیکن اس جگہ اور بعض دوسرے مقامات پر بھی ثمود کا ذکر پہلے کیا گیا ہے اور عاد کا بعد میں اور یہ بات کوئی تنقید کی نہیں ہے اور نہ ہی اس میں تاریخ کا لحاظ رکھا گیا ہے۔ بہرحال زیر نظر آیت میں عاد کی ہلاکت کا بیان ہے کہ ان کو ایک سخت تیز اور تند آندھی نے تہس نہس کردیا تھا۔ باد صر صر تو سخت آندھی کو کہا ہی جاتا ہے لیکن زیادہ رجحان یہی ہے کہ یہ سخت آندھی ہے لیکن سردی میں چلنے والی جس میں سردی کی بہت بہتات ہو یہاں تک کہ سردی کے باعث وہ درختوں اور فصلوں کو جلا دے اور یہ وہی ہے جس کو بعض جگہ (صر) کے لفظ سے بھی ادا کیا گیا ہے گویا (صر) کہیں یا (صرصر) دونوں نام نہایت ٹھنڈی اور یخ ہوا کے ہیں جو ہرچیز کو جما کر رکھ دے لیکن بعض نے (صر) سے گرم لو مراد لی ہے۔ (صرصر) سے سخت سرد ہو اور مفہوم دونوں صورتوں میں ایک ہی ہے کہ ان کو جلا کر یا بھون کر رکھ دیا گیا خواہ وہ سخت سردی کے باعث تھا یا سخت گرمی کے باعث۔ مطلب واضح ہے کہ عاد قوم کو سخت سرد اور تند ہوا نے ہلاک کر کے رکھ دیا۔ (عاتیۃ) حد سے نکل جانے والی نافرمان۔ عتر سے اسم فاعل کا صیغہ واحد مونث اس جگہ عاتیۃ باد صر صر کی صفت ہے جو قوم عاد کی سرکشی کی پاداش میں بصورت عذاب بھیجد گئی تھی۔ گویا عاد کے خلاف اس ہوا نے سرکشی کی تھی کہ وہ اس کو روک نہ سکے بلکہ الٹا اس نے ان کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا۔ ہم انشاء اللہ العزیز قوم ثمود اور قوم عاد پر سورة فجر میں وضاحت سے کچھ تحریر کریں گے۔
Top