Madarik-ut-Tanzil - Al-Haaqqa : 6
وَ اَمَّا عَادٌ فَاُهْلِكُوْا بِرِیْحٍ صَرْصَرٍ عَاتِیَةٍۙ
وَاَمَّا عَادٌ : اور رہے عاد فَاُهْلِكُوْا : پس وہ ہلاک کیے گئے بِرِيْحٍ : ساتھ ایک ہوا کے صَرْصَرٍ : پالے والی۔ تند عَاتِيَةٍ : سرکش ۔ حد سے نکلنے والی
رہے عاد تو ان کا نہایت تیز آندھی سے ستیاناس کردیا گیا .
ٹھنڈی ہوا سے عاد کی ہلاکت : 6 : وَاَمَّا عَادٌ فَاُھْلِکُوْا بِرِیْحٍ (اور عاد جو تھے پس وہ ایک تیز و تند ہوا سے ہلاک کیے گے) ریح سے پچھم کی ہوا مراد ہے۔ کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا نصرت بالصبا واہلکت عاد بالدبور صبح کی ہوا سے میری نصرت کی گئی اور قوم عاد پچھم سے ہلاک ہوئے۔ صَرْصَرٍ (تیز آواز والی) یہ الصُرّۃ سے لیا گیا جس کا معنی چیخ ہے نمبر 2۔ ٹھنڈی۔ اس صورت میں یہ الصِرّ سے ماخوذ ہے گویا وہ ہوا اس انداز کی تھی جس میں بار بار سردی رکھی گئی اور بہت زیادہ رکھی گئی پس وہ اپنی ٹھنڈک کی کثرت سے جلا ڈالتی ہے۔ عَاتِیَۃٍ (تیز آندھی) نمبر 2۔ اللہ تعالیٰ کے دشمنوں پر ناراضی کی وجہ سے گویا وہ ہوا باذن اللہ ملائکہ سے نکل نکل جانے والی تھی جو اس پر مقرر ہیں۔
Top