Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 25
قَالَ فِیْهَا تَحْیَوْنَ وَ فِیْهَا تَمُوْتُوْنَ وَ مِنْهَا تُخْرَجُوْنَ۠   ۧ
قَالَ : فرمایا فِيْهَا : اس میں تَحْيَوْنَ : تم جیو گے وَفِيْهَا : اور اس میں تَمُوْتُوْنَ : تم مروگے وَمِنْهَا : اور اس سے تُخْرَجُوْنَ : تم نکالے جاؤگے
(اللہ نے) فرمایا اسی میں تمہیں جینا ہے اور اسی میں تمہیں مرنا ہے اور اسی سے نکلنا ہے،31 ۔
31 ۔ (قیامت کے دن) حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) یا کسی دوسرے نبی کے بہ طور خرق عادت آسمان پر جانے کے امکان کو اس آیت کی رو سے جھٹلانا اور یہ دعوی کر بیٹھنا کہ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کا زندہ آسمان پر اٹھایا جانا اس آیت قرآنی کے خلاف ہے محض اپنی سطحیت کا مظاہرہ ہے۔ یہاں بیان محض ایک عام حالت اور عمومی دستور کا ہے۔ اور معمولات عام کے خلاف مستثنیات وعجائبات تو ہر روز مشاہدہ میں آتے رہتے ہیں۔ چہ جائیکہ جو خرق عادت بہ طور معجزہ کے ہو !
Top