Tafseer-e-Mazhari - Al-Muminoon : 80
وَ هُوَ الَّذِیْ یُحْیٖ وَ یُمِیْتُ وَ لَهُ اخْتِلَافُ الَّیْلِ وَ النَّهَارِ١ؕ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ
وَهُوَ : اور وہ الَّذِيْ : وہی جو يُحْيٖ : زندہ کرتا ہے وَيُمِيْتُ : اور مارتا ہے وَ لَهُ : اور اسی کے لیے اخْتِلَافُ : آنا جانا الَّيْلِ : رات وَالنَّهَارِ : اور دن اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ : کیا پس تم سمجھتے نہیں
اور وہی ہے جو زندگی بخشتا ہے اور موت دیتا ہے اور رات اور دن کا بدلتے رہنا اسی کا تصرف ہے، کیا تم سمجھتے نہیں
وہو الذی یحی ویمیت اور وہی ہے جو جلاتا ہے اور مردہ کرتا ہے (یعنی زندگی اور موت اسی کے قبضہ میں ہے جس کو چاہتا ہے زندگی عطا کرتا ہے اور جس سے چاہتا ہے زندگی چھین لیتا ہے) ۔ ولہ اختلاف اللیل والنہار افلا تعقلون۔ اور اسی کے اختیار میں رات و دن کا گھٹنا بڑھنا ہے سو کیا تم اتنی بات نہیں سمجھتے۔ لَہٗیعنی اسی کے حکم اور فیصلہ کے ماتحت ہے۔ اخْتِلاَفُ الَّیْلِ وَالنَّہَارِیعنی تاریکی اور روشنی میں رات دن کا اختلاف ‘ ہر ایک کے منافع میں اختلاف یا چھوٹے بڑے ہونے میں اختلاف۔ اَفَلاَ تَعْقِلُوْنَیعنی غور اور فکر سے کام لے کر اتنا نہیں سمجھتے کہ یہ سب کچھ ہماری قدرت سے ہو رہا ہے اور ساری کائنات ہماری قدرت کے اندر ہے اس لئے مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کر کے اٹھانے پر بھی ہم قادر ہیں۔
Top