Tafseer-e-Mazhari - Al-Hadid : 15
فَالْیَوْمَ لَا یُؤْخَذُ مِنْكُمْ فِدْیَةٌ وَّ لَا مِنَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا١ؕ مَاْوٰىكُمُ النَّارُ١ؕ هِیَ مَوْلٰىكُمْ١ؕ وَ بِئْسَ الْمَصِیْرُ
فَالْيَوْمَ : تو آج لَا يُؤْخَذُ : نہ لیا جائے گا مِنْكُمْ : تم سے فِدْيَةٌ : کوئی فدیہ وَّلَا مِنَ الَّذِيْنَ : اور نہ ان لوگوں سے كَفَرُوْا ۭ : جنہوں نے کفر کیا مَاْوٰىكُمُ النَّارُ ۭ : ٹھکانہ تمہارا آگ ہے هِىَ : وہ مَوْلٰىكُمْ ۭ : دوست ہے تمہاری وَبِئْسَ الْمَصِيْرُ : اور بدترین انجام۔ ٹھکانہ
تو آج تم سے معاوضہ نہیں لیا جائے گا اور نہ (وہ) کافروں ہی سے (قبول کیا جائے گا) تم سب کا ٹھکانا دوزخ ہے۔ (کہ) وہی تمہارے لائق ہے اور وہ بری جگہ ہے
آج نہ تم سے معاوضہ لیا جائے گا نہ کافروں سے ‘ تم سب کا ٹھکانہ دوزخ ہے ‘ وہی تمہارا رفیق ہے اور وہ (ؤاقعی) برا ٹھکانہ ہے۔ “ فِدْیَۃٌ : بدل ‘ عوض۔ وَّلاَ مِنَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا : یعنی کوئی بدل اور عوض ان لوگوں کی طرف سے بھی نہیں لیا جائے گا ‘ جنہوں نے علی الاعلان کفر کیا تھا (یعنی منافقوں کی طرح مسلمان ہونے کا زبانی دعویٰ بھی نہیں کیا تھا) ۔ وَمَاْوَاکُمُ النَّارُ : یعنی تمہارے رہنے کی جگہ دوزخ ہے جس کے متعلق کہا جائے گا۔ ھِیَ مَوْلٰکُمْ : کہ یہ ہی تمہارے لیے مناسب ہے یا یہی مقام تمہارا مددگار ہے یا مولیٰ سے مراد ہے متولّی (ذمہ دار ‘ مرتکب ‘ موجب) یعنی جس طرح تم دنیا میں موجبات دوزخ کے مرتکب تھے ‘ اسی طرح آج یہ آگ تمہاری ذمہ دار ‘ رفیق ہے۔
Top