Tafheem-ul-Quran - Al-Hadid : 15
فَالْیَوْمَ لَا یُؤْخَذُ مِنْكُمْ فِدْیَةٌ وَّ لَا مِنَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا١ؕ مَاْوٰىكُمُ النَّارُ١ؕ هِیَ مَوْلٰىكُمْ١ؕ وَ بِئْسَ الْمَصِیْرُ
فَالْيَوْمَ : تو آج لَا يُؤْخَذُ : نہ لیا جائے گا مِنْكُمْ : تم سے فِدْيَةٌ : کوئی فدیہ وَّلَا مِنَ الَّذِيْنَ : اور نہ ان لوگوں سے كَفَرُوْا ۭ : جنہوں نے کفر کیا مَاْوٰىكُمُ النَّارُ ۭ : ٹھکانہ تمہارا آگ ہے هِىَ : وہ مَوْلٰىكُمْ ۭ : دوست ہے تمہاری وَبِئْسَ الْمَصِيْرُ : اور بدترین انجام۔ ٹھکانہ
لہذا آج نہ تم سے کوئی فدیہ قبول کیا جائے گا  اور نہ اُن لوگو ں سے جنہوں نے کُھلا کُھلا کُفر کیا تھا۔ 26 تمہارا ٹھکانا جہنم ہے، وہی تمہاری خبر گیری کرنے والی ہے 27 اور یہ بدترین انجام ہے
سورة الْحَدِیْد 26 یہاں اس امر کی تصریح ہے کہ آخرت میں منافق کا انجام وہی ہوگا جو کافر کا ہوگا۔ سورة الْحَدِیْد 27 اصل الفاظ ہیں ھِیَ مَوْلَاکُمْ ، " دوزخ ہی تمہاری مولیٰ ہے " اس کے دو مطلب ہو سکتے ہیں۔ ایک یہ کہ وہی تمہارے لیے موزوں جگہ ہے۔ دوسرا یہ کہ اللہ کو تو تم نے اپنا مولیٰ بنایا نہیں کہ وہ تمہاری خبر گیری کرے، اب تو دوزخ ہی تمہاری مولیٰ ہے، وہی تمہاری خوب خبر گیری کرے گی۔
Top