Tafseer-e-Madani - Al-Hadid : 15
فَالْیَوْمَ لَا یُؤْخَذُ مِنْكُمْ فِدْیَةٌ وَّ لَا مِنَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا١ؕ مَاْوٰىكُمُ النَّارُ١ؕ هِیَ مَوْلٰىكُمْ١ؕ وَ بِئْسَ الْمَصِیْرُ
فَالْيَوْمَ : تو آج لَا يُؤْخَذُ : نہ لیا جائے گا مِنْكُمْ : تم سے فِدْيَةٌ : کوئی فدیہ وَّلَا مِنَ الَّذِيْنَ : اور نہ ان لوگوں سے كَفَرُوْا ۭ : جنہوں نے کفر کیا مَاْوٰىكُمُ النَّارُ ۭ : ٹھکانہ تمہارا آگ ہے هِىَ : وہ مَوْلٰىكُمْ ۭ : دوست ہے تمہاری وَبِئْسَ الْمَصِيْرُ : اور بدترین انجام۔ ٹھکانہ
سو اب نہ تم سے کوئی فدیہ لیا جائے گا اور نہ ان لوگوں سے جو کھلم کھلا کفر کرتے رہے تھے تم سب کا ٹھکانا دوزخ ہے وہی تمہاری یار (اور تمہارا ٹھکانا) ہے اور بڑا ہی برا ٹھکانا ہے وہ1
[ 58] اہل کفر و نفاق دونوں کا ٹھکانا دوزخ، والعیاذ باللّٰہ العظیم : سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ کافروں اور منافقوں دونوں کا ٹھکانا دوزخ ہوگا، والعیاذ باللّٰہ، چناچہ ارشاد فرمایا گیا کہ اس روز منافقوں سے کہا جائیگا کہ اب نہ تم سے کوئی فدیہ لیا جائیگا اور نہ کھلے کافروں سے، اب تم سب کا ٹھکانا دوزخ ہے، وہی تمہارا ساتھی ہے، اور بڑا ہی برا ٹھکانا ہے سو وہ اس روز ان دونوں کیلئے روزخ کا اعلان ہوجائے گا تب ان کیلئے کوئی چارہ کار نہیں رہے گا۔ صحیح حدیث میں وارد ہے کہ قیامت کے روز اللہ پاک ایک کافر سے پوچھے گا کہ اگر تجھے دنیا بھر کی اور اس کے ساتھ کئی گنا اور بھی دولت مل جائے تو کیا تو اسے آج کے اس عذاب کے بدلے میں دینے کے لئے تار ہے ؟ تو وہ عرض کرے گا ہاں ضرور اے میرے رب، اس پر اللہ پاک ارشاد فرمائے گا کہ میں نے تو تجھ سے اس سے بہت چھوٹی اور آسان سی بات کہی تھی، اور تجھ سے اس کا عہد بھی لیا تھا جب کہ تم اپنے باپ آدم کی پشت میں تھا کہ میرے ساتھ شرک نہ کرتا، مگر تو نے اسے نہ مانا [ روح المعانی وغیرہ ] سو اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ شرک کس قدر بڑا گناہ اور کتنا بھیانک اور سنگین جرم ہے، اور اس کے مقابلے میں توحید کا عقیدہ کتنی عظیم الشان نعمت اور کیسی بےمثال دولت ہے، اے اللہ تو اپنے فضل و کرم سے ہمارے جسم و جان کے رگ و ریشے میں توحید کو پیوست فرما دے، اور شرک کے ہر شائبے سے ہمیں ہمیشہ کیلئے اور ہر طرح سے بچائے رکھ، آمین ثم آمین یا رب العالمین بہرکیف اس ارشاد سے اہل کفر و نفاق دونوں کی قطعی مایوسی اور نا امیدی کا اظہار و اعلان فرما دیا گیا۔ سو ارشاد فرمایا گیا اور صاف وصریح طور پر ارشاد فرمایا گیا کہ اب نہ تم لوگوں سے کوئی فدیہ لیا جائے گا اور نہ کھلے کافروں سے، تم سب کا ٹھکانا دوزخ ہے۔ جہاں تم سب کو ہمیشہ رہنا ہوگا، اور وہ ہی بڑا ہی برا ٹھکانا ہے۔ والعیاذ باللّٰہ العظیم۔
Top