Tafseer-e-Mazhari - Al-A'raaf : 45
الَّذِیْنَ یَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ یَبْغُوْنَهَا عِوَجًا١ۚ وَ هُمْ بِالْاٰخِرَةِ كٰفِرُوْنَۘ
الَّذِيْنَ : جو لوگ يَصُدُّوْنَ : روکتے تھے عَنْ : سے سَبِيْلِ : راستہ اللّٰهِ : اللہ وَيَبْغُوْنَهَا : اور اس میں تلاش کرتے تھے عِوَجًا : کجی وَهُمْ : اور وہ بِالْاٰخِرَةِ : آخرت کے كٰفِرُوْنَ : کافر (جمع)
جو خدا کی راہ سے روکتے اور اس میں کجی ڈھونڈتے اور آخرت سے انکار کرتے تھے
الذین یصدون عن سبیل اللہ ویبعونہا عوجا وہم بالاخرۃ کفرون۔ جو اللہ کی راہ سے روگرداں تھے اور دوسروں کو روکتے تھے اور اس میں کجی تلاش کرتے رہتے تھے اور وہ آخرت ہی کے منکر تھے۔ یصدون (لازم بھی ہے) اعراض کرتے تھے (اور متعدی بھی) دوسروں کو روکتے تھے۔ حضرت ابن عباس ؓ نے یبغونہا عوجا کی تشریح میں فرمایا اللہ کے سوا دوسروں کے (دکھانے کے) لئے نماز پڑھتے تھے اور جس کی تعظیم کا حکم اللہ نے نہیں دیا اس کی تعظیم کرتے تھے۔ میں کہتا ہوں یصدون سے پہلے کانوا محذوف ہے (اور ماضی بعید کا صیغہ ہے) کیونکہ وہ دنیا میں ایسا کرتے تھے قیامت کے دن ایسا نہیں کریں گے۔ عوجبکسر عین عام ہے کسی طرح کی کجی ہو معانی میں ہو یا ان خارجی موجودات میں جو کھڑے نہ ہوں جیسے دین میں کجی زمین میں کجی لیکن بفتح عین صرف ان خارجی چیزوں کو کجی کو کہتے ہیں جو کھڑی ہوں جیسے دیوار یا نیزہ کی کجی۔
Top