Tafseer-e-Mazhari - Ash-Sharh : 8
وَ اِلٰى رَبِّكَ فَارْغَبْ۠   ۧ
وَ : اور اِلٰى رَبِّكَ : اپنے رب کی طرف فَارْغَبْ : رغبت کریں
اور اپنے پروردگار کی طرف متوجہ ہو جایا کرو
والی ربک فارغب . یہ فانصَب پر عطف تفسیری ہے۔ یعنی اللہ سے مانگنے کی رغبت کرو ‘ دوسرے سے مت مانگو عطاء نے (اس جملہ کی تفسیر میں) کہا : دوزخ کے خوف اور جنت کی رغبت رکھتے ہوئے اللہ کے سامنے زاری کرو۔ بعض نے اس طرح معنی کیا کہ اپنے تمام احوال میں اللہ ہی کی طرف راغب ہو۔ صاحب مواج نے کہا : اپنے میلان طبع کو خدائے واحد کی طرف کرلو۔ اِلٰی ربّک فعل محذوف سے متعلق ہے یعنی فارغب الی ربک فارغب۔ میں کہتا ہوں کہ دو مرتبہ راغب ہونے کا حکم اسلئے دیا کہ پہلی رغبت تو اللہ کے انعامات اور صفات کی جانب ہونی چاہیے اور دوسری رغبت اللہ کی ذات مجرد کی طرف جو تمام کیفیات اور اعتبارات سے منزّہ ہے۔ نوٹ مقام نزول میں الم نشرح لک صدرک کی قراءت اور مقام عروج میں سبح اسم ربک الاعلٰی کی قراءت (حصول مرتبہ کے لیے) مؤید ہے۔ اس کا بیان ہم سور ۃ الاعلیٰ میں کرچکے ہیں۔
Top