﴿وَ اِلٰى رَبِّكَ فَارْغَبْ (رح) 008﴾ (اور اپنے رب کی طرف رغبت کیجئے) ۔ یعنی نماز، دعا، مناجات، ذكر، تضرع، زاری میں مشغول ہوجائیں۔
فَانْصَبْ کا ترجمہ ” محنت کیا کیجئے “ کیا گیا ہے کیونکہ یہ نصب بمعنی مشقت سے مشتق ہے، اس میں اس طرف اشارہ ہے کہ عبادات میں اس قدر لگنا چاہیے کہ نفس تھکن محسوس کرنے لگے، نفس کو آسانی پر نہ چھوڑیئے اگر نفس کا آرام اور رضا مندی دیکھی جائے تو وہ فرض بھی ٹھیک طرح سے ادا نہ کرنے دے گا۔
وھذا آخر تفسیر سورة الانشراح والحمد للہ العلیم العلی الفتاح، والصلوٰة علی سید رسلہ صاحب الانشراح ومروح الارواح وعلی الٰہ وصحبہ اصحاب النجاح والفلاح وعلی من قام بعدھم بالصلاح والاصلاح