Mazhar-ul-Quran - Az-Zumar : 27
وَ لَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِیْ هٰذَا الْقُرْاٰنِ مِنْ كُلِّ مَثَلٍ لَّعَلَّهُمْ یَتَذَكَّرُوْنَۚ
وَلَقَدْ ضَرَبْنَا : اور تحقیق ہم نے بیان کی لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے فِيْ : میں ھٰذَا الْقُرْاٰنِ : اس قرآن مِنْ كُلِّ : ہر قسم کی مَثَلٍ : مثال لَّعَلَّهُمْ : تاکہ وہ يَتَذَكَّرُوْنَ : نصیحت پکڑیں
اور بیشک2، ہم نے لوگوں (کی ہدایت) کے لیے اس قرآن میں ہر ایک طرح کی مثال بیان کردی ہے تاکہ وہ لوگ نصیحت پکڑیں
(ف 2) اس آیت میں فرمایا کہ ہم نے لوگوں کے ہدایت کے لیے اس قرآن میں ہر طرح کی مثال بیان کردی، اب بھی نہ سمجھنا اپنی غفلت اور حماقت سے ہے ، قرآن کے سمجھانے میں کوئی کمی نہیں کہ قرآن تو بات بات کو مثالوں اور دلیلوں سے سمجھاتا ہے تاکہ لوگ نصیحت پکڑیں اور اپنی عاقبت درست کریں، قرآن ایک صاف عربی زبان کی کتاب ہے جو اس میں کوئی ٹیڑھی ترچھی بات نہیں سیدھی اور صاف باتیں ہیں جن کو عقل سلیم قبول کرتی ہیی کس طرح کا اختلاف اس کے مضامین یا عبارت مین نہیں جن باتوں کو منوانا چاہتا ہے نہ ان کا ماننا مشکل اور جن چیزوں پر عمل کرانا چاہتا ہے نہ ان پر عمل کرانا محال ، غرض یہ کہ لوگ بہ سہولت اس سے مستفید ہوں اور اعتقادی وعملی غلطیوں سے پرہیزگاری اختیار کریں۔
Top