Mazhar-ul-Quran - Az-Zukhruf : 74
اِنَّ الْمُجْرِمِیْنَ فِیْ عَذَابِ جَهَنَّمَ خٰلِدُوْنَۚۖ
اِنَّ الْمُجْرِمِيْنَ : بیشک مجرم لوگ فِيْ عَذَابِ جَهَنَّمَ : جہنم کے عذاب میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہنے والے ہیں
بیشک1 مجرم (یعنی کافر) لوگ جہنم کے عذاب میں ہمیشہ رہنے والے ہیں۔
(ف 1) اوپر اہل جنت کا ذکر تھا، ان آیتوں میں اہل دوزخ کا ذکر فرمایا کہ کافر عذاب جہنم میں ہمیشہ گرفتار رہیں گے نہ مریں گے اور نہ نکلیں گے ، دوزخ میں ہمیشہ رہنے والے لوگوں کی پہلی کھال جب جل جائے گی تو اسی وقت ان کی دوسری کھال پیدا ہوجائے گی ، عذاب کبھی ان پر ہلکا نہ کیا جائے گا، اور وہ اس میں ہمیشہ ناامید ہوکرخاموش پڑے رہیں گے، ہر بھلائی سے دور ہوں گے اور جب دوزخی لوگوں سے صبر نہ ہوسکے گا تو فریاد کریں گے اور دوزخ کے داروغہ سے یہ التجا کریں گے کہ کاش تمہارا خدا ہم کو موت ہی دے ہم ہلاک ہی ہوکر دوزخ سے چھٹیں، اپنے رب سے کہو کہ ایک دفعہ عذاب دے کر ہمارا کام ہی تمام کردے، گویا نجات سے مایوس ہوکر موت کی تمنا کریں گے ہزار برس تک ان لوگوں کی التجا کا کچھ جواب نہ ملے گا، پھر ہزار برس کے بعد یہ جواب ملے گا کہ دنیا میں تو لوگوں نے اللہ کے حکموں کو جھٹلایا، اس لیے اب یہی سزا ہے کہ تم ہمیشہ اسی عذاب میں گرفتار ہو گے اللہ تعالیٰ نے ظلم کو اپنی ذات پاک پر حرام ٹھہرالیا ہے اس لیے اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ان لوگوں پر ظلم سے عذاب نہیں کیا بلکہ انکے اعمال کی سزا میں ان کو یہ عذاب کیا گیا ہے۔
Top