Mutaliya-e-Quran - Hud : 80
قَالَ لَوْ اَنَّ لِیْ بِكُمْ قُوَّةً اَوْ اٰوِیْۤ اِلٰى رُكْنٍ شَدِیْدٍ
قَالَ : اس نے کہا لَوْ اَنَّ : کاش کہ لِيْ : میرے لیے (میرا) بِكُمْ : تم پر قُوَّةً : کوئی زور اَوْ اٰوِيْٓ : یا میں پناہ لیتا اِلٰي : طرف رُكْنٍ شَدِيْدٍ : مضبوط پایہ
لوطؑ نے کہا "کاش میرے پاس اتنی طاقت ہوتی کہ تمہیں سیدھا کر دیتا، یا کوئی مضبوط سہارا ہی ہوتا کہ اس کی پناہ لیتا"
[قَالَ : انھوں (علیہ السلام) نے کہا ] [ لَوْ ان : کاش کہ ] [ لِيْ : میرے لئے ] [ بِكُمْ : تم لوگوں پر ] [ قُوَّةً : کوئی طاقت ہوتی ] [اَوْ : یا ] [اٰوِيْٓ : میں پناہ نہ لیتا ] [اِلٰي رُكْنٍ شَدِيْدٍ : کسی مضبوط سہارے کی طرف ] ر ک ن [رَکَانَۃً : (ک) باوقار ہونا۔ قابل اعتماد ہونا۔] [رُکُوْنًا : (س) کسی طرف مائل ہونا۔ وَلَا تَرْکَنُوْا اِلَی الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا (اور تم لوگ مت مائل ہو ان کی طرف جنھوں نے ظلم کیا) 11:113 ۔] [رُکْنٌ: ہر وہ چیز جس پر بھروسہ یا تکیہ کر کے تقویت حاصل کی جائے۔ سہارا۔ یہ واحد کے علاوہ اسم جمع کے طور پر بھی آتا ہے جیسے رُکْنُ الرَّجُلِ ۔ آدمی کے سہارے یعنی قوم۔ اور اس کی جمع اَرْکَانٌ بھی آتی ہے۔ زیر مطالعہ آیت۔ 80 اور فَتَوَلّٰی بِرُکْنِہٖ (پھر اس نے منھ موڑا اپنے بھروسوں کے ساتھ یعنی لشکر کے ساتھ) 51:39]
Top