ان لوگوں کے اس مزاج کی تردید کرتے ہوئے فرمایا كَلَّا (ہرگز ایسا نہیں ہے) نہ یہ شخص ہمیشہ دنیا میں رہے گا نہ اس کا مال باقی رہے گا اور اسی پر بس نہیں کہ صرف دنیا میں جان و مال ہلاک ہوں گے بلکہ اس کے آگے بھی مصیبت ہے اور وہ یہ کہ ﴿لَيُنْۢبَذَنَّ فِي الْحُطَمَةِٞۖ004﴾ (اس شخص کو دوزخ میں ڈال دیا جائے گا) دوزخ کے لیے لفظ حطمة استعمال فرمایا ہے جو اس چیز کے لیے بولا جاتا ہے جو کوٹ پیٹ کر بھوسہ بنا کر رکھ دے۔ كما فی آیۃ اخری : ﴿يَجْعَلُهٗ حُطَامًا﴾