Tafseer-e-Mazhari - Al-A'raaf : 70
وَ هُوَ اللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ١ؕ لَهُ الْحَمْدُ فِی الْاُوْلٰى وَ الْاٰخِرَةِ١٘ وَ لَهُ الْحُكْمُ وَ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ
وَهُوَ اللّٰهُ : اور وہی اللہ لَآ اِلٰهَ : نہیں کوئی معبود اِلَّا هُوَ : اس کے سوا لَهُ الْحَمْدُ : اسی کے لیے تمام تعریفیں فِي الْاُوْلٰى : دنیا میں وَالْاٰخِرَةِ : اور آخرت وَلَهُ الْحُكْمُ : اور اسی کے لیے فرمانروائی وَاِلَيْهِ : اور اسی کی طرف تُرْجَعُوْنَ : تم لوٹ کر جاؤگے
اور وہی خدا ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں دنیا اور آخرت میں اُسی کی تعریف ہے اور اُسی کا حکم اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے
وھو اللہ لا الہ الا ھو . اور وہی مستحق عبادت ہے اس کے سوا قابل عبادت اور کوئی نہیں۔ یہ مذکورہ بالا آیات کی تائید ہے۔ لہ الحمد الاولیٰ ولاٰخرۃ . اسی کو استحقاق ستائش ہے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔ کیونکہ اصلی حسن و جمال اسی کا ہے ‘ دوسروں کے اندر جمال مستعار ہے (حمد کا معنی ہے کسی کی خوبی کی تعریف کرنا زبان سے) وہی ساری نعمتیں عطا کرنے والا یہ دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔ مؤمن دنیا میں بھی اس کی حمد کرتے ہیں اور آخرت میں بھی کریں گے۔ جنت میں داخلہ کے بعد کہیں گے : اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ اَذْھَبَ عَنَّا الْحَزَن حمد اس خدا کے لئے جس نے ہمارا غم دور کردیا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ صَدَقَنَا وَعْدَہٗ اس اللہ کے لئے ہر طرح کی ثنا سزاوار ہے جس نے اپنا وعدہ سچ کر دکھایا۔ ولہ الحکم . اسی کا فیصلہ (حکم) ہر چیز میں نافذ ہے۔ حضرت ابن عباس نے فرمایا : اہل طاعت کے لئے اس کا حکم مغفرت اور گناہ گاروں کے لئے فیصلۂ بدبختی نافذ ہے۔ والیہ ترجعون . اور اسی (کے حکم) کی طرف تو لوٹائے جاؤ گے ‘ مرنے کے بعد زندہ کر کے اٹھائے جاؤ گے۔
Top