Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - Aal-i-Imraan : 128
لَیْسَ لَكَ مِنَ الْاَمْرِ شَیْءٌ اَوْ یَتُوْبَ عَلَیْهِمْ اَوْ یُعَذِّبَهُمْ فَاِنَّهُمْ ظٰلِمُوْنَ
لَيْسَ لَكَ
: نہیں ٓپ کے لیے
مِنَ
: سے
الْاَمْرِ
: کام (دخل)
شَيْءٌ
: کچھ
اَوْ يَتُوْبَ
: خواہ توبہ قبول کرے
عَلَيْھِمْ
: ان کی
اَوْ
: یا
يُعَذِّبَھُمْ
: انہیں عذاب دے
فَاِنَّھُمْ
: کیونکہ وہ
ظٰلِمُوْنَ
: ظالم (جمع)
(اے پیغمبر ﷺ اس کام میں تمہارا کچھ اختیار نہیں (اب دو صورتیں ہیں) یا خدا ان کے حال پر مہربانی کر کے یا انہیں عذاب دے کہ یہ ظالم لوگ ہیں
آیت نمبر :
128
تا
129
۔ اس میں تین مسائل ہیں : مسئلہ نمبر : (
1
) صحیح مسلم میں موجود ہے کہ غزوہ احد میں حضور نبی مکرم ﷺ کے دندان مبارک شہید کردیئے گئے اور آپ کا سرزخمی کردیا گیا، تو آپ ﷺ اس سے خون صاف کرنے لگے اور فرمانے لگے : ” وہ قوم کیسے فلاح پائے گی جنہوں نے اپنے نبی کا سرزخمی کردیا اور اس کے دانت توڑ دیئے حالانکہ وہ انہیں اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت دیتا ہے ، “ تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی : (آیت) ” لیس لک من الامر شیئ “۔ (
1
) (صحیح مسلم، کتاب الجہاد والسیرباب غزوہ احد، جلد
2
، صفحہ
108
، مطبوعہ قدیمی کتب خانہ کراچی) ضحاک (رح) نے کہا ہے : حضور نبی کریم ﷺ نے مشرکین کے لئے بددعا کرنے کا ارادہ فرمایا تو اللہ تعالیٰ نے یہ نازل فرمایا : (آیت) ” لیس لک من الامر شیئ “۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ آپ ﷺ نے ان کے استئصال اور بربادی کے بارے دعا مانگنے کی اجازت طلب کی تو جب یہ آیت نازل ہوئی تو آپ نے جان لیا کہ ان میں سے بعض عنقریب اسلام قبول کرلیں گے، چناچہ پھر بہت سے لوگ مسلمان ہوگئے ان میں سے حضرت خالد بن ولید، عمرو بن العاص اور عکرمہ بن ابی جہل وغیرہ افراد ہیں۔ ترمذی نے حضرت ابن عمر ؓ سے نقل کیا ہے کہ انہوں نے فرمایا : حضور نبی مکرم ﷺ چار آدمیوں کے لئے بددعا کرتے رہے، پھر اللہ تعالیٰ نے (آیت) ” لیس لک من الامر شیئ “۔ آیت نازل فرمائی، اور پھر اللہ تعالیٰ نے انہیں اسلام قبول کرنے کی ہدایت اور توفیق عطا فرما دی، اور امام ترمذی نے کہا : یہ حدیث حسن غریب صحیح ہے۔ (
2
) (جامع ترمذی، کتاب تفسیر القرآن سورة آل عمران جلد
1
، صفھہ
125
، اسلام آباد) اور قولہ تعالیٰ : (آیت) ” او یتوب علیھم کہا گیا ہے یہ لیقطع طرفا “۔ پر معطوف ہے اور معنی ہے تاکہ وہ ان میں سے ایک گروہ کو قتل کر دے یا انہیں شکست وہزیمت کے ساتھ ذلیل ورسوا کردے یا ان کی توبہ قبول فرمالے یا انہیں عذاب دے اور یہاں او بمعنی حتی اور ” الا ان “۔ امرو القیس “ نے کہا ہے : اون موت فنعذرا : ہمارے علماء نے کہا ہے : حضور ﷺ کا یہ ارشاد : کیف یفلح قوم شجوا راس نبی تھم “۔ یہ بعید سمجھنا ہے اس کے لئے توفیق کو جس نے آپ کے ساتھ ایسا سلوک کیا اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد (آیت) ” لیس لک من الامر شیئ “۔ یہ اسے قریب کرنا ہے جسے آپ نے بعید سمجھا اور ان کے اسلام قبول کرنے میں حرص وطمع کا اظہار ہے۔ اور جب اس بارے میں آپ ﷺ کو طمع دلایا گیا تو آپ ﷺ نے اس طرح عرض کی : اللہم اغفر لقومی فانھم لا یعلمون “۔ (
1
) (سنن ابن ماجہ، کتاب الفطن باب الصبر علی البلاء صفحہ
300
، ایضا صحیح بخاری، کتاب الانبیاء، حدیث
3218
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) (اے اللہ ! میری قوم کو بخش دے کیونکہ وہ نہیں جانتے ہیں) جیسا کہ صحیح مسلم میں حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت ہے : گویا کہ میں رسول اللہ ﷺ کی طرف دیکھ رہا ہوں آپ انبیاء میں سے کسی نبی (علیہ السلام) کا ذکر فرما رہے ہیں کہ آپ کی قوم نے آپ کو مارا اور وہ اپنے چہرے سے خون صاف کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں ” اے میرے پروردگار ! میری قوم کو بخش دے کیونکہ وہ نہی جانتے ہیں۔ “ ہمارے علماء نے کہا ہے کہ حضرت ابن مسعود ؓ کی حدیث میں حکایت کرنے والے رسول اللہ ﷺ ہیں اور وہ محکی عنہ ہیں اور اس پر صریح اور واضح دلیل یہ ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ کے دندان مبارک شہید کردیئے گئے اور آپ کا چہرہ مقدس زخمی کردیا گیا غزوہ احد میں تو یہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین پر انتہائی شاک گزرا تو انہوں نے عرض کی : اگر آپ ان کے لئے بددعا فرمائی ! تو آپ ﷺ نے فرمایا : بلاشبہ میں لعنت کرنے والا بنا کر نہیں بھیجا گیا بلکہ مجھے دعوت دینے والا اور رحمت بنا کر بھیجا گیا ہے۔ (
2
) (صحیح مسلم، کتاب البر والصلۃ، جلد
2
، صفحہ
323
) اے اللہ میری قوم کی مغفرت فرما کیونکہ وہ نہیں جانتے۔ “ گویا کہ آپ ﷺ کی طرف واقعہ احد پیش آنے سے پہلے اس کے بارے وحی کی گئی اور نبی مکرم ﷺ نے اسے اپنے لئے معین نہیں کیا اور جب آپ کو یہ واقعہ پیش آیا تو متعین ہوگیا کہ معنی یہی ہے اور اس کی دلیل وہی ہے جو ہم نے ذکر کردی ہے، اور حضرت عمر ؓ نے اپنے بعض کلام میں اس بارے میں جو کہا ہے وہ بھی اس کی وضاحت کرتا ہے : ہو یا رسول اللہ ! ﷺ میرے ماں باپ آپ نثار ہوں حضرت نوح (علیہ السلام) نے اپنی قوم کے بارے میں بددعا کی اور یہ کہا۔ (آیت) ” رب لا تذر علی الارض من الکفرین دیارا “۔ الآیہ (نوح) ترجمہ : اے رب ! زمین پر کافروں کا کوئی گھر نہ چھوڑ۔ اور اگر آپ ہمارے خلاف اس طرح کی دعا کرتے تو ہم اپنے آخر کی طرف سے ہلاک ہوجاتے، حالانکہ آپ کی پشت کو روندا گیا، آپ کا چہرہ خون آلود کیا گیا اور آپ کے دندان مبارک شہید کئے گئے لیکن آپ نے کلمہ خیر کے سوا کچھ نہ کہا اور یہ دعا کی : ” رب اغفر لقومی فانھم لا یعلمون “ (
3
) (صحیح مسلم، کتاب الجہاد، باب غزوہ احد، جلد
2
، صفحہ
208
) اور آپ کا قول : ” اشتد غضب اللہ علی قوم کسروا رباعیۃ نبیھم “ (
4
) (صحیح مسلم، کتاب الجہاد، جلد
2
، صفحہ
108
، ایضا صحیح بخاری کتاب المغازی، حدیث نمبر
3785
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) (اللہ تعالیٰ کا غضب شدید اور سخت ہوا اس قوم پر جنہوں نے اپنے نبی (علیہ السلام) کے دندان مبارک شہید کردیئے) یہ خالصۃ اس کے لئے ہے جس نے عملا ایسا کیا اور ہم نے اس کا نام ذکر کردیا ہے اگرچہ اس کے بارے اختلاف ہے اور ہم نے یہ کہا کہ یہ مباشر (عمل کرنے والے) کے ساتھ خاص ہے، اس لئے کہ ان میں سے ایک جماعت نے اسلام قبول کرلیا جو جنگ احد میں شریک ہوئے تھے اور خوب اچھی طرح اسلام لائے۔ مسئلہ نمبر : (
2
) بعض علماء کوفہ نے گمان کیا ہے کہ یہ آیت اس قنوت کے لئے ناسخ ہے جو حضور نبی مکرم صبح کی نماز کی دوسری رکعت میں رکوع کے بعد پڑھا کرتے تھے اور حضرت ابن عمر ؓ کی حدیث سے استدلال کیا ہے کہ انہوں نے حضور نبی مکرم ﷺ کو فجر کی نماز میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد یہ کہتے ہوئے سنا : اللہم ربنا ولک الحمد فی الاخرۃ۔۔۔۔۔ پھر کہا۔۔۔۔ اللہم العن فلانا و فلانا “ ، پھر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (آیت) ” لیس لک من الامر شیء اویتوب علیھم اویعذبھم “۔ الآیہ۔ اسے بخاری نے نقل کیا ہے (
1
) (صحیح بخاری، کتاب الاعتصام لکتاب اللہ، جلد
2
صفحہ
1091
، اسلام آباد، ایضا حدیث نمبر
6800
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) اور امام مسلم نے بھی حضرت ابوہریرہ ؓ کی حدیث سے نقل کیا ہے یہ اس سے زیادہ مکمل اور اتم ہے (
2
) (صحیح بخاری تفسیر سورة آل عمران، حدیث نمبر
194
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) اور یہ نسخ کا محل نہیں ہے بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی مکرم ﷺ کو اس پر متنبہ کیا ہے کہ امر ان کے پاس نہیں ہے اور یہ کہ وہ غیب میں سے کچھ نہیں جانتے مگر وہی جو میں انہیں بتاتا ہوں اور یہ کہ تمام اختیارات اللہ تعالیٰ کے پاس ہیں وہ جسے چاہے گا اس کی توبہ قبول فرما لے گا اور جس کے لئے چاہے گا اسے جلدی عذاب میں مبتلا کر دے گا، اور تقدیر کلام اس طرح ہے : ” لیس لک من الامر شی وللہ ما فی السموات وما فی الارض دونک ودونھم یغفر لمن یشاء ویتوب علی من یشائ “۔ (آپ کا اس معاملہ میں کوئی دخل نہیں ہے اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور اور جو کچھ زمین میں ہے نہ آپ کا ہے اور نہ ہی ان کا ہے وہ بخش دیتا ہے جسے چاہتا ہے اور جس کی چاہتا ہے توبہ قبول فرما لیتا ہے) پس اس میں کوئی نسخ نہیں ہے۔ واللہ اعلم۔ اور اللہ تعالیٰ نے اپنے ارشاد (آیت) ” لیس لک من الامر شیئ “۔ سے یہ بیان کیا ہے کہ تمام معاملات اللہ تعالیٰ کی قضا وقدر سے ہوتے ہیں اس میں قدریہ وغیرہ کا رد ہے۔ مسئلہ نمبر : (
3
) نماز فجر اور اس کے علاوہ نمازوں میں قنوت پڑھنے کے بارے علماء نے اختلاف کیا ہے، پس کو فیوں نے نماز فجر وغیرہا میں قنوت سے منع کیا ہے اور یہی مذہب لیث اور صاحب مالک یحییٰ بن یحی لیثی اندلسی کا ہے، اور شعبی نے اس کا انکار کیا ہے اور مؤطا میں حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ آپ کسی نماز میں قنوت نہ پڑھتے تھے (
3
) (موطا امام مالک، باب القنوت فی الصبح صفحہ
143
، اسلام آباد) اور نسائی نے روایت کیا ہے کہ ہمیں قتیبہ نے عن خلف عن ابی مالک اشجعی عن ابیہ کی سند سے خبر دی ہے کہ انہوں نے بیان کیا : میں نے حضور نبی مکرم ﷺ کے پیچھے نماز پڑھی اور آپ نے قنوت نہ پڑھی اور میں نے حضرت ابوبکر صدیق ؓ کے پیچھے نماز پڑھی اور آپ نے دعائے قنوت نہ پڑھی اور میں نے حضرت عمر ؓ کی اقتداء میں نماز ادا کی اور آپ نے بھی قنوت نہیں پڑھی اور میں نے حضرت عثمان ؓ کی اقتدا میں نماز پڑھی اور آپ نے بھی قنوت نہیں پڑھی اور میں نے حضرت علی ؓ کے پیچھے نماز پڑھی اور آپ نے بھی قنوت نہ پڑھی، پھر فرمایا : اے بیٹے ! یہ بدعت ہے (
4
) (سنن نسائی باب ترک القنوت جلد
1
، صفحہ
164
، ایضا جامع ترمذی، باب ماجاء فی ترک القنوت حدیث نمبر
368
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ فجر کی نماز میں ہمیشہ قنوت پڑھی جائے گی اور تمام نمازوں میں (پڑھی جائے گی) جبکہ مسلمانوں پر کوئی آفت نازل ہو، امام شافعی (رح) اور طبری نے یہی کہا ہے، اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ نماز فجر میں مستحب ہے اور یہ امام شافعی (رح) سے مروی ہے اور حسن اور سحنون نے کہا ہے کہ یہ سنت ہے اور یہی علی بن زیادہ کی اس روایت کا تقاضا ہے جو امام مالک (رح) سے مروی ہے کہ جان بوجھ کر اسے چھوڑنے والا نماز کا اعادہ کرے گا اور علامہ طبری نے اس پر اجماع بیان کیا ہے کہ اسے چھوڑ دینا نماز کو فاسد نہیں کرتا، اور حسن سے منقول ہے کہ قنوت کے ترک ہوجانے میں سجدہ سہو لازم ہے اور یہی امام شافعی (رح) کے دو قولوں میں سے ایک ہے، دارقطنی (رح) نے سعید ابن عبدالعزیز (رح) سے اس کے بارے میں بیان کیا ہے جو صبح کی نماز میں قنوت بھول گیا۔ فرمایا : وہ سہو کے دو سجدے کرے گا، اور امام مالک (رح) نے رکوع سے پہلے کو اختیار کیا ہے اور یہی اسحاق کا قول ہے اور یہی امام شافعی (رح)، احمد (رح) اور اسحاق (رح) کا بھی قول ہے، اور صحابہ کرام کی ایک جماعت سے اس بارے میں اختیار مروی ہے، (یعنی چاہے تو رکوع سے پہلے پڑھے اور چاہے تو رکوع کے بعد) اور دارقطنی نے اسناد صحیح کے ساتھ حضرت انس ؓ سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ صبح کی نماز میں مسلسل قنوت پڑھتے رہے یہاں تک کہ آپ دنیا سے تشریف لے گئے، اور ابو دادؤ نے نے مراسیل میں خالد بن ابی عمران سے ذکر کیا ہے، انہوں نے فرمایا : اس اثنا میں کہ رسول اللہ ﷺ مضر کے خلاف دعا کر رہے تھے کہ اچانک جبرائیل امین (علیہ السلام) حاضر ہوئے اور انہوں نے آپ کی طرف اشارہ کیا کہ خاموش رہیے تو آپ ﷺ خاموش ہوگئے، پھر انہوں نے کہا : ” اے محمد ! ﷺ بلاشبہ اللہ تعالیٰ آپ کو گالی گلوچ اور لعن طعن کرنے کے لئے نہیں بھیجا، بلکہ اس نے آپ کو رحمت بنا کر مبعوث فرمایا ہے اور اس نے آپ کو عذاب کے لئے نہیں بھیجا۔ (آیت) ” لیس لک من الامر شیء اویتوب علیھم اویعذبھم فانھم ظلمون “۔ راوی نے بیان کیا : پھر انہوں نے آپ ﷺ کو یہ دعائے قنوت سکھائی پس فرمایا : اللھم انا نستعینک ونستغفرک ونؤمن بک ونخنع لک ونخلع ونترک من یکفرک اللھم ایاک نعبد ولک نصلی ونسجد والیک نسعی ونحفد ونرجو رحمتک ونخاف عذابک الجد ان عذابک بالکافرین ملحق۔
Top