Al-Qurtubi - Az-Zukhruf : 84
وَ هُوَ الَّذِیْ فِی السَّمَآءِ اِلٰهٌ وَّ فِی الْاَرْضِ اِلٰهٌ١ؕ وَ هُوَ الْحَكِیْمُ الْعَلِیْمُ
وَهُوَ الَّذِيْ : اور وہ اللہ وہ ذات ہے فِي السَّمَآءِ : جو آسمان میں اِلٰهٌ : الہ ہے وَّفِي الْاَرْضِ : اور زمین میں اِلٰهٌ : الہ ہے ۭ وَهُوَ الْحَكِيْمُ الْعَلِيْمُ : اور وہ حکمت والا ہے، علم والا ہے
اور وہی (ایک) آسمانوں میں معبود ہے اور (وہی) زمین میں معبود ہے اور وہ دانا (اور) علم والا ہے
ان کو جھٹلانا مقصود ہے کہ اللہ تعالیٰ کا کوئی شریک اور بچہ ہے اللہ تعالیٰ کی ذات ہی آسمان و زمین میں مستحق عبادت ہے۔ حضرت عمر ؓ اور دوسرے صحابہ نے کہا : معنی ہے وہی ذات آسمان اور زمین میں معبود ہے یعنی دونوں میں اسی کی عبادت کی جاتی ہے یہ روایت کی جاتی ہے کہ حضرت عمر، حضرت ابن مسعود اور دوسرے صحابہ نے یوں قرأت کی ہے۔ یہ مصحف کے خلاف ہے (1) الہ کو رفع دیا گیا ہے کیونکہ یہ متبدا مخدوف کی خبر ہے یعنی وہ ذات جو آسمان میں ہے وہ معبود ہے، یہ ابو علی کا قول ہے کلام کے طویل ہونے کی وجہ سے ضمیر کا حذف کرنا اچھا ہے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : فی علی کے معنی میں ہے جس طرح اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : (طہ 71) اس میں فی علی کے معنی میں ہے یعنی وہ آسمان اور زمین پر قادر ہے۔ اس کے بارے میں گفتگو گزر چکی ہے۔
Top